اسرائیل پر اگلا حملہ مزید تباہ کن ہوگا: ایرانی سپریم لیڈر
Next attack on Israel will be more devastating: Iranian Supreme Leader
تہران:(ویب ڈیسک)ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای نے اسرائیل کو سخت وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اسرائیل نے دوبارہ جارحیت کا مظاہرہ کیا تو اس کا ردعمل پہلے سے زیادہ شدید ہوگا۔
 
ایرانی میڈیا کے مطابق، آیت اللّٰہ خامنہ ای نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ  ایکس  پر اپنے بیان میں اسرائیل کو متنبہ کیا کہ آئندہ ہونے والا حملہ اس سے زیادہ تکلیف دہ اور نقصان دہ ہوگا۔
 
ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے بھی اسرائیل کے حالیہ حملے پر تبصرہ کرتے ہوئے اسے ایران کا "فیصلہ کن ردعمل" قرار دیا اور کہا کہ یہ اسرائیل کو ایک واضح پیغام ہے کہ ایران کے پاس ابھی مزید طاقت موجود ہے اور وہ اپنی سرزمین کی حفاظت کے لیے ہر ممکن قدم اٹھائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو ایران کے ساتھ تنازع میں الجھنے کی بجائے امن کی راہ اپنانی چاہیے۔
 
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراغچی نے اس صورتحال کے حوالے سے کہا کہ ایران کی جانب سے کی جانے والی کارروائی اختتام پذیر ہو چکی ہے، تاہم اگر اسرائیل کی جانب سے مزید کوئی جوابی کارروائی کی جاتی ہے تو ایران پوری قوت کے ساتھ اس کا بھرپور جواب دے گا۔
 
 انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایران کی دفاعی صلاحیت اور مزاحمت مضبوط ہے اور وہ اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے تیار ہے۔
 
اسرائیل کی جانب سے بھی سخت ردعمل دیکھنے میں آیا ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے ایران کے حالیہ حملوں کو "بڑی غلطی" قرار دیتے ہوئے کہا کہ تہران کو اس جارحیت کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کسی بھی قسم کے حملے کو برداشت نہیں کرے گا اور اگر ایران نے دوبارہ حملہ کیا تو اسرائیل اپنے دفاع میں فوری اور شدید کارروائی کرے گا۔
 
اسرائیلی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ایران نے "ریڈ لائن" عبور کر لی ہے اور اسرائیل اس حملے کو کسی صورت نظر انداز نہیں کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے شہریوں کو محفوظ رکھنا اولین ترجیح ہے اور ایران کی جانب سے کیے جانے والے میزائل حملے کا جواب دیا جائے گا۔
 
یاد رہے کہ اس کشیدہ صورتحال کی وجہ ایران کی جانب سے لبنان میں حزب اللہ کے خلاف اسرائیل کی جارحیت کے جواب میں کیے جانے والے بیلسٹک میزائل حملے ہیں۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، ایران نے اسرائیل کے مختلف علاقوں پر درجنوں بیلسٹک میزائل فائر کیے جس کے بعد اسرائیل کے متعدد علاقوں میں ایمرجنسی الارم بجنا شروع ہوگئے تھے۔
 
اس حملے کے بعد مقبوضہ بیت المقدس اور دیگر علاقوں میں اسرائیلی شہریوں نے بم شیلٹرز میں پناہ لی، جبکہ اسرائیلی فوج نے جوابی کارروائی کے لیے ہائی الرٹ جاری کر دیا۔ اسرائیلی فوجی ذرائع کے مطابق، ایران کی جانب سے تقریباً 200 بیلسٹک میزائل داغے گئے جس سے خطے میں کشیدگی مزید بڑھ گئی ہے۔ ایران نے اسرائیل کو وارننگ دی ہے کہ اگر مزید حملے کیے گئے تو انہیں بدترین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
 
ایران اور اسرائیل کے مابین بڑھتی ہوئی یہ کشیدگی خطے کے امن کو خطرے میں ڈال رہی ہے اور عالمی برادری کی نظریں اس معاملے پر لگی ہوئی ہیں۔