جبلِ احد: تاریخی اور مذہبی اہمیت کا حامل مقام
August, 1 2024
مکہ مکرمہ:(ویب ڈیسک)سعودی سرکاری نیوز ایجنسی SPA نے مدینہ منورہ میں موجود 200 مذہبی اور تاریخی مقامات کے حوالے سے ایک رپورٹ جاری کی ہے جن کا سیرت نبویﷺ سے گہرا تعلق ہے۔
مدینہ منورہ کو سال 2017 ءکے لیے اسلامی سیاحت کا دارالحکومت قرار دیا گیا تھا، اور یہاں کے ان مقامات میں تاریخی مساجد اور نمایاں یادگاریں شامل ہیں جن کی زیارت مسلمان دنیا بھر سے آتے ہیں۔
غزوہ احد: ایک تاریخی واقعہ
جبلِ احد کو سیرتِ نبویﷺ سے متعلق اہم ترین مقامات میں شمار کیا جاتا ہے۔ یہ پہاڑ کئی واقعات کی بنا پر منفرد مقام اور عظمت کا حامل ہے، جن میں 3 ہجری میں پیش آنے والا غزوہ احد نمایاں ترین ہے۔
اس جنگ میں نبی اکرم ﷺ اور ان کے صحابہ کرام نے کفار مکہ کے خلاف مقابلہ کیا۔
زائرین کے لیے اہم مقام:
مدینہ منورہ آنے والے زائرین کی اکثریت "جبلِ احد" کی زیارت کی خواہش رکھتی ہے۔ یہاں شہداءِ احد کا قبرستان بھی ہے جس میں معرکہ احد میں شہید ہونے والے 70 صحابہ کرام مدفون ہیں۔ "سید الشہداء اسکوائر" کا ترقیاتی کام بھی جاری ہے تاکہ زائرین کو بہتر خدمات فراہم کی جا سکیں۔
جغرافیائی مقام اور ساخت:
جبلِ احد مدینہ منورہ کے شمالی جانب واقع ہے۔ یہ پہاڑی سلسلہ مشرق سے مغرب تک سات کلومیٹر تک پھیلا ہوا ہے، جبکہ اس کی چوڑائی دو سے تین کلومیٹر کے درمیان ہے۔ اس کی بلندی تقریباً 350 میٹر ہے، اور یہ قدرتی روک کی صورت میں نظر آتا ہے۔
نام کی تاریخی حیثیت:
جبلِ احد کے نام کی مختلف روایتیں موجود ہیں۔ ایک روایت کے مطابق، اس کی امتیازی حیثیت کی وجہ سے اسے "احد" کہا جاتا ہے کیونکہ یہ پہاڑ دیگر پہاڑوں سے منفرد ہے۔
ایک اور روایت میں کہا گیا ہے کہ اس کی نسبت قومِ جالوت کے ایک شخص "احد" کی جانب ہے، جس نے اس پہاڑ کے قریب قیام کیا۔
جبلِ احد نا صرف مدینہ منورہ کا ایک اہم تاریخی اور مذہبی مقام ہے، بلکہ اس کی زیارت کے لیے دنیا بھر سے زائرین یہاں آتے ہیں۔ اس کی منفرد جغرافیائی ساخت اور تاریخی پس منظر اسے ایک خصوصی مقام بناتے ہیں۔