مسجد قباء: اسلامی تاریخ کا روشن مینارہ

July, 19 2024
مدینہ منورہ:(ویب ڈیسک)مدینہ منورہ کی تاریخی مسجد قباء، جو اسلامی ریاست کی پہلی مسجد کے طور پر جانی جاتی ہے، آج بھی اپنی شان و شوکت اور عظمت کے ساتھ قائم ہے۔
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہجرت کے پہلے سال اس مسجد کی بنیاد اپنے مبارک ہاتھوں سے رکھی۔
مسجد قباء مدینہ منورہ کے جنوب مغرب میں مسجد نبوی ﷺسے تقریباً چار کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔
مسجد قباء کی تعمیر و توسیع کا سلسلہ چودہ صدیوں پر محیط ہے۔ موجودہ دور میں سعودی حکومت نے مسجد کی توسیع اور تزئین پر خصوصی توجہ دی ہے۔

حالیہ تعمیراتی کام سعودی حکومت کے دور میں مکمل ہوا، جس پر تقریباً 90 ملین ریال کی لاگت آئی۔
مسجد کی اندرونی دیواروں پر قرآنی آیات کی خطاطی اور اس کے گنبد و میناروں کی خوبصورت نقش و نگار اسلامی فن تعمیر کا بہترین نمونہ پیش کرتے ہیں۔
مسجد کے اندرونی صحن میں دھوپ سے بچنے کے لیے ایک جدید خودکار سائبان نصب کیا گیا ہے جو برقی رو سے کھلتا اور بند ہوتا ہے۔

مسجد قباء میں بیک وقت 20ہزار افراد نماز ادا کر سکتے ہیں، جو حج اور عمرہ کے دوران دنیا بھر سے آنے والے زائرین کے لیے ایک بہترین سہولت فراہم کرتی ہے۔
ہر سال لاکھوں زائرین روضہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کے بعد مسجد قباء کا بھی رخ کرتے ہیں۔ اس کی تاریخی اور روحانی اہمیت کی وجہ سے مسجد قباء میں ہمیشہ زائرین کا ہجوم رہتا ہے۔
مسجد قباء نا صرف مدینہ منورہ کی ایک اہم عبادت گاہ ہے بلکہ اسلامی تاریخ کا ایک اہم ورثہ بھی ہے جو اپنی عظمت اور شان و شوکت کے ساتھ آج بھی قائم ہے۔