لاکھوں ملازمتیں: یورپی ملک جانیوالے پاکستانیوں کیلئے خوشخبری
Image
لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان میں بیروزگار اور بیرون ملک جانے والے نوجوانوں کے لئے اچھی خبر آئی ہے۔ یورپی ملک بلغاریہ کو فوری طور پر 30 لاکھ غیر ملکی کارکنوں کی ضرورت پڑ گئی۔

انسانی وسائل کے ماہر جارجی پروانوف کے مطابق بلغاریہ کی لیبر مارکیٹ کو فوری طور پر 25 سے 30 لاکھ کے درمیان مزدروں کی کمی کا سامنا ہے، 70 ہزار ملازمتیں وہ ہیں جو سیزنل ورکرز کی کمی سے پیدا ہوئیں۔

 

کنفیڈریشن آف ایمپلائمنٹ کی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن پروانوف نے تجویز دیتے ہوئے کہا کہ بلغاریہ کو غیر ممالک سے کارکنوں کی خدمات حاصل کرنے کے لیے کوٹہ قائم کرنا چاہیے، مختلف ممالک سے متوازن غیر ملکی افرادی قوت حاصل کی جائے، کسی ایک ملک کے بجائے کثیرالقومیتوں کے کارکنوں کے حصول کو ممکن بنایا جائے۔

 

 

 

جارجی پروانوف کے مطابق بیرون ملک ہمارے سفارت خانے غیر ملکی کارکنوں کی اس آمد کے لیے تیار نہیں ہیں، ہم شاید اس سال تقریباً 35 ہزار سے 40 ہزار افراد کو درآمد کریں گے۔

 

انہوں نے بھارت، نیپال، سری لنکا اور پاکستان میں کارکنوں کی بڑھتی ہوئی دلچسپی کا ذکر کیا اور کہا کہ کرغزستان، ازبکستان اور قازقستان کے کارکنان بلغاریائی معاشرے میں اچھی طرح ضم ہوگئے۔ بلغاریہ میں ملازمت کی غرض سے آنے والے پیشہ وروں کی ماہانہ آمدن 500 یورو سے 700 یورو تک ہوگی، جب کہ یہی ہنر مند اپنے اپنے ملکوں میں تقریباً 200 سے 300 یورو تک کما پاتے ہیں۔

 

بلغاریہ میں قلت کا سامنا کرنے والے 11 پیشے یورپی لیبر اتھارٹی کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق بلغاریہ کو درج ذیل 11 پیشوں میں ملازمین کی قلت کا سامنا ہے۔ بھاری ٹرک اور بس ڈرائیور، سلائی مشین آپریٹرز، ویلڈر اور فلیم کٹر، باغبان، باغبانی، اور نرسری کے کاشتکار، ویٹرس باورچی، اکاؤنٹنٹس، ثانوی تعلیم کے اساتذہ، نرسنگ، ماہر طبی پریکٹیشنر، الیکٹریکل انجینیئرز شامل ہیں۔

 

بلغاریہ میں بعض شعبوں میں مثلاً دکان کے سیلز اسسٹنٹ، سوشل ورک ایسوسی ایٹ پروفیشنل، انتظامی اور ایگزیکٹو سیکرٹریز، اور ماہر نفسیات وغیرہ میں بھی ملازمین کی ضرورت ہیں۔