ایس ایم ایس فراڈ سے متعلق گوگل کی صارفین کو وارننگ
معروف ٹیکنالوجی کمپنی گوگل نے موبائل فون صارفین کو ایک نئے اور خطرناک "ایس ایم ایس فراڈ" سے متعلق خبردار کر دیا
معروف ٹیکنالوجی کمپنی گوگل نے موبائل فون صارفین کو ایک نئے اور خطرناک "ایس ایم ایس فراڈ" سے متعلق خبردار کیا/ فائل فوٹو
لاہور: (ویب ڈیسک) معروف ٹیکنالوجی کمپنی گوگل نے موبائل فون صارفین کو ایک نئے اور خطرناک "ایس ایم ایس فراڈ" سے متعلق خبردار کر دیا۔ ہیکرز اب جدید ترین آلات اور طریقے استعمال کر کے صارفین کے ذاتی اور مالیاتی ڈیٹا تک رسائی حاصل کر رہے ہیں۔

سائبر سکیورٹی ماہرین نے بتایا کہ ہیکرز ایسے آلات استعمال کر رہے ہیں جنہیں "ایس ایم ایس بلاسٹرز" یا "جعلی ٹاورز" کہا جاتا ہے۔ یہ ڈیوائسز اصلی موبائل ٹاورز کی طرح کام کرتی ہیں اور فونز کے ساتھ جعلی کنکشن قائم کر کے ایسے پیغامات بھیجتی ہیں جو بظاہر اصلی نظر آتے ہیں۔ جیسے ہی صارفین ان پیغامات پر ردعمل دیتے ہیں، ہیکرز ان کے فون سے ذاتی معلومات، پاس ورڈز یا بینکنگ تفصیلات چرا لیتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ون پلس 15 کے فیچرز،رنگ اور قیمت کی تفصیلات منظر عام پر آگئیں

ماہرین کے مطابق ابتدا میں یہ ٹیکنالوجی "حکومتی نگرانی اور انٹیلی جنس مقاصد" کے لیے استعمال کی جاتی تھی، لیکن اب یہ بڑے پیمانے پر "سائبر فراڈ" کے لیے استعمال ہو رہی ہے۔ ہیکرز کسی ایک فرد کو نہیں بلکہ پورے علاقے کے موبائل صارفین کو نشانہ بناتے ہیں۔ یعنی اگر کوئی شخص متاثر ہوتا ہے تو اس کے آس پاس موجود درجنوں لوگ بھی خطرے کی زد میں آ سکتے ہیں۔
گوگل نے بتایا کہ زیادہ تر حملے اس وقت ہوتے ہیں جب ہیکرز موبائل فون کو زبردستی "2G نیٹ ورک" پر منتقل کر دیتے ہیں۔ 2G نیٹ ورک چونکہ پرانا سسٹم ہے، اس میں "جدید انکرپشن یا سکیورٹی تصدیق" نہیں ہوتی۔ اس وجہ سے ہیکرز "مین ان دی ماڈل" (Man-in-the-middle) حملے کے ذریعے پیغامات کو روکنے، پڑھنے یا تبدیل کرنے کے قابل ہو جاتے ہیں۔
کمپنی نے صارفین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنے "فون کی سیٹنگز" میں جا کر "2G کنیکشن کو بند" کر دیں تاکہ ہیکرز کے حملے سے محفوظ رہا جا سکے۔ مزید برآں، گوگل نے صارفین کو یہ بھی تاکید کی کہ وہ کسی مشکوک پیغام یا لنک پر کلک نہ کریں، خاص طور پر وہ پیغامات جو بینک یا سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے متعلق ہوں۔
سائبر ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ نیا طریقہ کار نہ صرف حساس ڈیٹا چرانے کے لیے استعمال ہو رہا ہے بلکہ بعض اوقات یہ "پورے شہروں میں بڑے پیمانے پر سائبر حملوں" کی شکل بھی اختیار کر لیتا ہے۔ صارفین کو چاہیے کہ وہ اپنے فون کی "سیکیورٹی اپڈیٹس باقاعدگی سے انسٹال" کریں، غیر ضروری نیٹ ورک آپشنز بند رکھیں، اور صرف مستند ذرائع سے ملنے والی معلومات پر ہی اعتماد کریں۔