عالمی انٹرنیٹ گورننس پر خطرات کا انکشاف
File photo
لاہور: (سنو نیوز) گلوبل انٹرنیٹ گورننس فورم کی نائب چیئرمین شپ بھارت کے پاس ہونے سے عالمی انٹرنیٹ پر خطرات منڈلانے کا انکشاف ہوا ہے۔

سائبر جاسوسی کے الزامات اور کینیڈا کا بھارت کو ایک خطرہ قرار دینا یہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارت GAC (گلوبل انٹرنیٹ گورننس فورم) کے نائب چیئرمین کے طور پر عالمی سائبر سیکیورٹی پالیسیوں میں مداخلت کر سکتا ہے، ایسے فریم ورک تشکیل دے سکتا ہے جو تعاون کے بہانے خفیہ آپریشنز کی سہولت فراہم کریں۔

 انڈین کرانیکلز  جیسی غلط معلومات کی مہمات بھارت کی بین الاقوامی پلیٹ فارمز کا فائدہ اٹھانے کی صلاحیت کو ظاہر کرتی ہیں۔ GAC کے نائب چیئرمین کے طور پر بھارت انٹرنیٹ گورننس کی پالیسیوں میں کہانی سازی کے طریقے شامل کر سکتا ہے جس سے ICANN کی غیر جانبداری پر عالمی اعتماد متاثر ہو سکتا ہے۔

بھارت کی ڈیپ ویب کی سرگرمیاں، جن میں 2400 سے زائد بیچنے والے اور 320,000 سالانہ لین دین شامل ہیں، بھارت کو GAC میں لابنگ کرنے کی اجازت دے سکتی ہیں تاکہ غیر قانونی آن لائن مارکیٹس کو ختم کرنے کے لیے سخت اقدامات کی مخالفت کی جا سکے۔ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی بھارت میں کم منی لانڈرنگ کی سزاوں پر تنقید اس بات کو ظاہر کرتی ہے کہ نظام میں نرمی ہے۔

 GAC (گلوبل انٹرنیٹ گورننس فورم) کا کردار بھارت کے لیے ایک ایسا پلیٹ فارم بن سکتا ہے جس کے ذریعے وہ سرحدی مالیاتی لین دین کی نگرانی کے خلاف دلائل پیش کرے، اور اپنے اندرونی مسائل سے توجہ ہٹا سکے۔

بھارتی سمگلنگ نیٹ ورک، جیسے لارنس بشنوئی کی کارروائیاں، GAC میں پالیسی کی ہیرا پھیری کے خطرات پیدا کرتی ہیں تاکہ بین الاقوامی سطح پر مجرمانہ ڈیجیٹل نقوش کی نگرانی کو کمزور کیا جا سکے۔ بھارت کے انتخابات کے دوران سوشل میڈیا پر غلط معلومات کا استعمال اس بات کا اشارہ ہے کہ GAC کے پلیٹ فارم کے ذریعے عالمی سطح پر آن لائن بحث و مباحثے کی مزید ہیرا پھیری کی جا سکتی ہے، جب بھارت کو پلیٹ فارمز پر نگرانی کم کرنے کے حق میں موقف اپنانے کا موقع ملے گا۔

سیاسی مہمات میں ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کا استعمال بھارت کی AI کے استعمال میں مہارت کو ظاہر کرتا ہے۔ GAC نائب چیئرمین کے طور پر بھارت عالمی سطح پر ڈیپ فیک دھمکیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے اقدامات کو روکنے یا کمزور کرنے میں کامیاب ہو سکتا ہے، اور ان ٹولز کو ترجیح دے سکتا ہے جو قومی پروپیگنڈے کی خدمت کرتے ہیں۔ بھارتی میڈیا پلیٹ فارمز جو نفرت انگیز تقریر اور سازشی نظریات کو فروغ دیتے ہیں، بین الاقوامی ٹیک سپورٹ کے ساتھ، اس بات کا اشارہ ہیں کہ GAC کا اثر و رسوخ غلط معلومات کو آزادی اظہار کے بہانے جائز بنانے کے لیے استعمال ہو سکتا ہے۔

غیر ملکی مظاہرین کی سائبر نگرانی کے الزامات اس بات کا اشارہ کرتے ہیں کہ GAC کے کردار کا غلط استعمال سائبر کرائم سے نمٹنے کے بہانے نگرانی کے موافق پالیسیوں کی حمایت کے لیے کیا جا سکتا ہے۔ لابنگ میں ہندوستان کی مہارت، جس کا ثبوت "انڈین کرانیکلز" جیسی مہمات سے ظاہر ہوتا ہے، GAC کی پالیسیوں کو قومی مفادات کی طرف متوجہ کرنے کے قابل بنا سکتا ہے، جو ICANN کے گورننس کی غیر جانبداری اور تعاون کے ارادے کو نقصان پہنچاتی ہیں۔