ان کے انتقال کی خبر پر اہلِ خانہ، کوچز اور ساتھی ایتھلیٹس نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ عبدالرشید کی اچانک موت نے پوری کھیلوں کی برادری کو گہرے غم میں مبتلا کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ عبدالرشید پاکستان کے اُن چند کھلاڑیوں میں شمار ہوتے تھے جنہوں نے عالمی سطح پر ملک کی موثر نمائندگی کی۔
انہوں نے بیجنگ اولمپکس 2008 میں پاکستان کی جانب سے 110 میٹر ہرڈلز کے ایونٹ میں شرکت کی اور اپنی بہترین صلاحیتوں سے دنیا کی توجہ حاصل کی، ان کی رفتار، تکنیک اور ٹریک پر اعتماد انہیں ہمیشہ نمایاں رکھتا تھا۔
اس سے قبل عبدالرشید نے سیف گیمز 2004 میں گولڈ میڈل جیت کر ملک کا سر فخر سے بلند کیا تھا، جس کے بعد وہ پاکستان کے ابھرتے ہوئے اسٹار ایتھلیٹس میں شامل ہو گئے۔ انہیں کئی سال تک 110 میٹر ہرڈلز کا قومی چیمپئن رہنے کا اعزاز بھی حاصل رہا۔
ان کے کوچز نے اس افسوسناک خبر پر اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عبدالرشید نہ صرف ایک بہترین کھلاڑی تھے بلکہ کم عمر کھلاڑیوں کیلئے ایک رہنما اور محرک بھی تھے۔
یہ بھی پڑھیں:سابق انگلش کرکٹر روبن اسمتھ 62 سال کی عمر میں چل بسے
ساتھی ایتھلیٹس نے کہا کہ عبدالرشید کی شخصیت نہایت باوقار، محنتی اور نرم دل تھی، ٹریک پر ان کی شاندار کارکردگی اور تربیت گاہ میں ان کی مثبت موجودگی ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔
کھیلوں کے حلقوں اور عوام نے سوشل میڈیا پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کے انتقال سے پاکستان ایک بہترین ایتھلیٹ اور مثالی انسان سے محروم ہو گیا ہے، اللہ تعالیٰ مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔