
کراچی میں نجی کمپنی کی تقریب میں قومی کرکٹرز نے شرکت کی، اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سابق کپتان سرفراز احمد نے کہا کہ گزشتہ تین چار سالوں میں نئی ٹیم ابھر کے سامنے آرہی ہے،حسن نواز ، حسین طلعت اور صائم ایوب سمیت نوجوان کھلاڑیوں کو موقع دیا گیا، اچھی ٹیم کا اعلان ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امید ہے قومی ٹیم ٹرائی نیشن اور ایشیا کپ جیت کر لائے گی،یو اے اے کی پچز پر پاکستان کا ریکارڈ شاندار رہا ہے، فخر زمان میچ ونر ہیں، گزشتہ کچھ عرصے سے بہت اچھا پرفارم کر رہے ہیں، اولمپک میں کرکٹ کا شامل کرنا خوش آئند اقدام ہے، امید ہے پاکستان اولمپک میں بھی گولڈ میڈل جیت کر لائے گا۔
قومی ٹیم کے سابق آل راؤنڈر عبدالرزاق کا اس موقع پر کہنا تھا کہ میرٹ پر ٹیم بن رہی ہے، امید ہے پاکستان ٹیم اچھا پرفارم کرے گی ،نوجوان کھلاڑیوں کو موقع دیا گیا ہے ،نیک تمنائیں ٹیم کے ساتھ ہیں ، پلیئر پاکستان کی نمائندگی کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو جلد پاور ہٹرز ملیں گے، پاکستانی ٹیم جارحانہ انداز میں کھیل رہی ہے، جسے دیکھ کر مسرت ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بابر اور رضوان کو سکواڈ میں شامل نہ کرنیکی وجہ سامنے آگئی
سابق قومی کرکٹر کامران اکمل کا کہنا تھا کہ ٹرائی سیریز کیلئے یہ ٹیم ٹھیک تھی، ایشیا کپ کے لیے ٹیم سوچ سمجھ کر بنانی چاہیے تھی،بھارت کیخلاف میچ کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹیم بنانی چاہیے تھی، ٹیم کی حالیہ پرفارمنس کو پیش نظر رکھنا چاہیے تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ایشیا کپ کے لیے سینئر پلیئرز کو ٹیم میں شامل کرنا چاہیے تھا، سسٹم خراب ہوگیا ہے، میرٹ پر عمل نہیں کیا گیا،ساتھ آٹھ سال سے بلنڈر مار رہے تھے ، یہاں بھی مارا گیا،بابر اور رضوان کو ٹیم میں جگہ دینی چاہیے تھی۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے کسی کا کرکٹ کی طرف دھیان نہیں ہے ،گزشتہ کئی سالوں سے پسند نہ پسند کی بنیاد پر ٹیم سلیکٹ کی جا رہی ہے،چیئرمین صاحب اپنے کاموں میں مصروف ہوتے ہیں،نان کرکٹرز جب بورڈ میں آئیں گے تو ایسا ہی ہو گا۔