
میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی فاسٹ باؤلر محمد شامی کو ایک دھمکی آمیز ای میل موصول ہوئی جس میں ایک کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ کیا گیا جبکہ تاوان نہ دینے کی صورت میں انہیں جان سے مارنے کی دھمکی دی گئی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق فاسٹ باؤلر محمد شامی کے بھائی حسیب احمد نے اتر پردیش کے ضلع امروہہ میں سائبر کرائم پولیس اسٹیشن میں اس حوالے سے ایف آئی آر درج کرادی جس میں بتایا گیا کہ محمد شامی کو "راجپوت سندر" نامی شخص نے دھمکی آمیز ای میل بھیجی جس میں ایک کروڑ بھارتی روپے تاوان کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
مقامی پولیس میں درج کرائی گئی ایف آئی آرکے متن میں لکھا گیا کہ دھمکی دینے والے شخص نے تاوان نہ دینے کی صورت محمد شامی کو جان سے قتل کرنے دھمکی دی ہے ۔
محمد شامی کے بھائی حسیب احمد کی درخواست پربھارتی پولیس نے تحقیقات کا آغاز کردیا، انویسٹی گیشن میں سائبر سیل اور کرائم برانچ کو بھی شامل کیا گیا ہے جبکہ ای میل کی ہارڈ کاپی (فوٹو سٹیٹ) بطور ثبوت پولیس کو فراہم کردی گئی ۔
واضح رہے کہ محمد شامی ان دنوں انڈین پریمیئر لیگ ( آئی پی ایل )کی فرنچائز سن رائززحیدرآباد کی نمائندگی کررہے ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بالی ووڈ کی شان سلمان خان کو بھی کئی بار قتل کی دھمکیاں موصول ہو چکی ہیں، اس سے واضح ہوتا ہے کہ بھارت میں اقلیتیں خاص طور پر مسلمان غیر محفوظ ہیں جبکہ ہندو توا ہندوتوا نظریے کا پھیلاؤ صرف ایک سیاسی حکمتِ عملی نہیں رہا بلکہ اب یہ بھارت کی ریاستی پالیسیوں اور سماجی رویوں میں گہرائی سے سرایت کر چکا ہے۔
بھارت میں مسلمان آج اپنے تحفظ، شناخت اور مستقبل کے بارے میں فکرمند ہیں، ان کی بقا صرف قانونی نہیں، سماجی اور نفسیاتی جنگ بھی بن چکی ہے۔