محسن نقوی سے ملاقات کی کوشش پر بدتمیزی کی گئی،عمر اکمل
Umar Akmal
فائل فوٹو
کراچی:(ویب ڈیسک) پاکستان کرکٹ کے مشہور کھلاڑی عمر اکمل نے سنو ٹی وی کے پروگرام "سنو تو سہی" میں ایسا بیان دیا ہے جس نے سوشل میڈیا پر ہلچل مچا دی ہے۔

عمر اکمل پروگرام میں اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ نہیں چاہتے کہ ان کا بیٹا پاکستان کیلئے کرکٹ کھیلے۔

انہوں نے کہا کہ میرا بیٹا کرکٹ کھیلنے کا بہت شوق رکھتا ہے، لیکن میں نہیں چاہتے کہ وہ پاکستان کرکٹ ٹیم کا حصہ بنے کیونکہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اپنے کھلاڑیوں کی عزت نہیں کرتا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے مجھ پر ناجائز الزامات لگا کر میرے کیریئر کے 7 سال ضائع کر دیے،میرے خلاف دائر کیے گئے مقدمات عدالت میں جیتے گئے۔میں نے ڈومیسٹک کرکٹ میں شاندار کارکردگی دکھائی، پھر بھی دوبارہ قومی ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا۔

عمر اکمل نے اس بات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اپنے کیریئر کے دوران جو سلوک برداشت کرنا پڑا، وہ انتہائی غیر منصفانہ تھا۔

انہوں نے کہا کہ جب میرے ساتھ ایسا سلوک کیا گیا، تو میں کس طرح چاہوں گا کہ میرا بیٹا بھی وہی حالات جھیلے جو میں نے دیکھے۔

عمر اکمل نے آخر میں کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ان کا بیٹا پاکستان کے بجائے کسی ایسے ملک کیلئے کرکٹ کھیلے جہاں کھلاڑیوں کی عزت کی جاتی ہو اور کرکٹ کو صحیح انداز میں سراہا جاتا ہو۔

انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ انہوں نے پی سی بی کے موجودہ چیئرمین محسن نقوی سے ملاقات کی کوشش کی جس پر چیئرمین کی ٹیم نے ان کے ساتھ بہت  بدتمیزی کی اور انہیں محسن نقوی سے ملنے اور اپنی پوزیشن واضح کرنے کا موقع نہیں دیا گیا۔

واضح رہے کہ اس بیان نے کرکٹ کی دنیا میں نئے سوالات کو جنم دیا ہے اور عمر اکمل کے فیصلے کو لے کر شائقین کرکٹ میں مختلف آراء آنا شروع ہو گئی ہیں۔