
قومی ہیرو کو لاہور ایئرپورٹ پر واٹرکینن سیلوٹ بھی پیش کیا گیا، وفاقی وصوبائی وزرا سمیت اہلخانہ اوردیگر اہم شخصیات نے گلے میں ہار ڈالے اور پھول نچھاور کیے۔ مداحوں کا ڈھول کی تھاپ پر دیوانہ وار رقص، فضا ارشد ندیم زندہ باد، پاکستان زندہ باد کے فلک شگاف نعروں سے گونجتی رہی۔
چالیس سال بعد پاکستان کی تاریخی کامیابی، اولمپکس کے میدان میں قومی ترانہ کی گونج، پاکستان کو پیرس اولپمکس میں سونے کا تمغہ جتوانے والے چیمپئن کی واپسی، قوم کے دل جیتنے والا ہیرو آگیا۔
قومی ہیرو ارشد ندیم کو لانے والے طیارے کو لینڈ کرنے پر واٹرسیلوٹ پیش کیاگیا۔ نوجوانوں نے ڈھول کی تھاپ پردیوانہ وار رقص کیا۔ عظیم سپوت کی وطن واپسی پر شہریوں کا جوش و خروش دیدنی تھا۔
اس موقع پر خصوصی بینڈ بھی مسحورکن دھنیں بکھیرتا رہا۔ وفاقی وزیر احسن اقبال، چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام رانا مشہود، صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری۔ خواجہ سعد رفیق اور شزا فاطمہ نے حکومت کی جانب سے ارشد ندیم کا استقبال کیا اور پھولوں کے ہار پہنائے۔
لاؤنج میں موجود ارشد ندیم کے والد نے قابل فخر بیٹے کو گلے لگایا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ارشد ندیم نے کہا میڈل حاصل کرنے کے لیے دن رات محنت کی۔
گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم کو ایئر پورٹ سے غباروں، استقبالیہ بینرز ،قومی پرچموں اور جھنڈیوں سے سجی ڈبل ڈیکر بس میں شہر کا چکر لگوایا گیا۔
بس میں سوارارشد ندیم بس ویلکم کےلیے آنے والوں کو ہاتھ ہلا کر جواب دیتے رہے۔



