ٹیم کی کارکردگی پر وہاب ریاض نے خاموشی توڑ دی
Image
لاہور:(ویب ڈیسک)پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے ناقص کارکردگی پر سلیکشن کمیٹی کے ممبر وہاب ریاض اور عبدالرزاق کو عہدوں سے ہٹانے کے بعد، وہاب ریاض نے خاموشی توڑتے ہوئے ایک بیان جاری کیا ہے۔
 
ٹیم کے سلیکشن میں بے بنیاد الزامات:
 
وہاب ریاض نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری اپنے پیغام میں کہا کہ ٹیم کے سلیکشن میں من مانی کی باتیں بے بنیاد ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ ٹیم کی سلیکشن میں کوئی پریشر نہیں ڈالا گیا اور 6 افراد پر ایک فرد کے ووٹ کا غلبہ کیسے ہوسکتا ہے؟  انہوں نے مزید کہا کہ ہر چیز اور میٹنگز کے منٹس ریکارڈ پر موجود ہیں اور اس حوالے سے اپنا مکمل رد عمل آج شام میں دوں گا۔
 
چیئرمین پی سی بی کی کارروائی:
 
چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ، محسن نقوی نے قومی ٹیم کی ناقص کارکردگی پر سلیکشن کمیٹی کے ممبران وہاب ریاض اور عبدالرزاق کو ان کے عہدوں سے ہٹا دیا ہے۔ یہ فیصلہ ٹیم کی حالیہ ناکامیوں کے بعد کیا گیا ہے۔
 
ہیڈ کوچز کی رپورٹ:
 
وائٹ بال کرکٹ کے ہیڈ کوچ گیری کرسٹن اور اظہر محمود کی رپورٹ میں چند کھلاڑیوں کو غیرسنجیدہ قرار دیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، شاہین آفریدی کے خراب رویے کی شکایت کی گئی اور ان پر بدتمیزی کے الزامات بھی لگائے گئے۔ رپورٹ میں کھلاڑیوں کی لابنگ کا تذکرہ بھی کیا گیا۔
 
کوچز کی شکایات:
 
ذرائع کے مطابق، کوچز نے رپورٹ میں بتایا کہ شاہین آفریدی کوچز اور مینجمنٹ کی بات نہیں سنتے تھے اور بدتمیزی کرتے رہے۔ نہ سینئر منیجر وہاب ریاض نے روکا، نہ منصور رانا نے سمجھایا، جس کی وجہ سے دونوں کو عہدے سے ہٹایا گیا۔
 
گروپنگ کا مسئلہ:
 
گیری کرسٹن اور اظہر محمود کی رپورٹ میں گروپنگ کا بھی تذکرہ کیا گیا۔ رپورٹ میں لکھا گیا کہ کھلاڑی ایک دوسرے کیخلاف لابنگ کرتے رہے اور اس کی بدنامی پاکستان ٹیم کی ہوتی رہی۔ اظہر محمود نے دورہ آئرلینڈ، انگلینڈ اور گیری کرسٹن نے ورلڈکپ میں پرفارمنس پر رپورٹ جمع کرائی۔
 
یہ خبریں پاکستان کرکٹ ٹیم کی کارکردگی اور انتظامی امور پر مزید روشنی ڈالتی ہیں اور مستقبل میں بہتری کے اقدامات کی ضرورت کو اجاگر کرتی ہیں۔