کینیڈا نے اپنی ایکسپریس انٹری امیگریشن اسکیم دوبارہ فعال کر دی ہے جس سے پاکستانی ہنر مند ورکرز کے لیے کینیڈا میں مستقل رہائش حاصل کرنے کے امکانات روشن ہو گئے ہیں۔
اس اقدام کے تحت اہل افراد کو دنیا کے سب سے ترقی یافتہ اور تارکینِ وطن کے لیے سازگار ممالک میں سے ایک میں رہنے، کام کرنے اور مستقل طور پر آباد ہونے کا موقع ملے گا۔
امیگریشن ماہرین کے مطابق کینیڈا ایکسپریس انٹری ہنر مند افراد کے لیے سب سے منظم، میرٹ پر مبنی اور شفاف امیگریشن راستہ ہے، یہ نظام امیگریشن، ریفیوجیز اینڈ سٹیزن شپ کینیڈا کے تحت چلایا جاتا ہے جو امیدواروں کا انتخاب تعلیم، کام کے تجربے، زبان پر عبور اور مجموعی مہارتوں کی بنیاد پر کرتا ہے تاکہ صرف اہل ترین افراد کو منتخب کیا جا سکے۔
ایکسپریس انٹری کوئی ویزا نہیں بلکہ ایک آن لائن امیگریشن مینجمنٹ سسٹم ہے جس کے ذریعے تین بڑے وفاقی پروگراموں کے تحت درخواستوں پر کارروائی کی جاتی ہے، فیڈرل اسکلڈ ورکر پروگرام اُن پیشہ ور افراد کے لیے ہے جن کے پاس غیر ملکی تعلیم اور کام کا تجربہ ہو۔
درخواست دہندگان کے لیے گزشتہ دس سال میں کم از کم ایک سال کا ہنر مند کام کا تجربہ اور کم از کم ثانوی تعلیم ہونا ضروری ہے جبکہ اعلیٰ تعلیمی قابلیت سی آر ایس اسکور میں اضافہ کرتی ہے۔
کینیڈین ایکسپیرینس کلاس اُن افراد کے لیے ہے جن کے پاس گزشتہ تین سال میں کینیڈا میں کم از کم ایک سال کا ہنر مند کام کا تجربہ ہو، اس پروگرام میں جاب آفر لازمی نہیں اور نہ ہی کم از کم تعلیمی شرط رکھی گئی ہے۔
فیڈرل اسکلڈ ٹریڈز پروگرام تعمیرات، مینوفیکچرنگ، یوٹیلیٹیز، زراعت اور خوراک سے متعلق شعبوں کے ہنر مند کارکنوں کے لیے ہے، اس کے لیے گزشتہ پانچ سال میں کم از کم دو سال کا تجربہ اور کینیڈا میں ملازمت کی پیشکش یا تسلیم شدہ ٹریڈ سرٹیفکیٹ ضروری ہوتا ہے، تمام کام کا تجربہ کینیڈا کے نیشنل آکوپیشنل کلاسیفکیشن سسٹم کے تحت ہونا چاہیے۔
درخواست دہندگان سب سے پہلے ایک آن لائن پروفائل بناتے ہیں جس میں تعلیم، زبان کے ٹیسٹ کے نتائج، کام کا تجربہ اور ذاتی معلومات شامل ہوتی ہیں، اس کے بعد یہ پروفائل ایکسپریس انٹری پول میں شامل ہو جاتا ہے جہاں امیدواروں کو کمپریہینسو رینکنگ سسٹم کے تحت درجہ بندی دی جاتی ہے۔
آئی آر سی سی باقاعدگی سے قرعہ اندازی کے ذریعے زیادہ اسکور حاصل کرنے والے امیدواروں کو مستقل رہائش کے لیے درخواست دینے کی دعوت دیتا ہے، منتخب امیدوار مکمل دستاویزات جمع کراتے ہیں جس کے بعد حتمی فیصلہ کیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نئے سال کی تقریبات: تمام ایونٹس کی فہرست سامنے آگئی
کمپریہینسو رینکنگ سسٹم کے تحت عمر، تعلیم، انگریزی یا فرانسیسی زبان پر مہارت، کینیڈا اور بیرونِ ملک کام کا تجربہ اور اضافی عوامل جیسے جاب آفر یا صوبائی نامزدگی کی بنیاد پر پوائنٹس دیے جاتے ہیں، امیدواروں کو اعلان کردہ کم از کم اسکور پورا کرنا ہوتا ہے جبکہ آئی آر سی سی آن لائن سی آر ایس کیلکولیٹر بھی فراہم کرتا ہے تاکہ امیدوار اپنی اہلیت کا اندازہ لگا سکیں۔
ہر بالغ درخواست دہندہ کے لیے فیس 1,525 کینیڈین ڈالر ہے جبکہ شریکِ حیات کے لیے بھی یہی فیس مقرر ہے، ہر زیرِ کفالت بچے کے لیے 260 کینیڈین ڈالر فیس ادا کرنا ہوتی ہے جس میں درخواست کی کارروائی اور مستقل رہائش کے حقوق شامل ہیں۔
درخواست دہندگان کے پاس انگریزی یا فرانسیسی زبان کا مستند ٹیسٹ، این او سی ٹیئر لیول 0 سے 3 کے تحت کام کا تجربہ، اور طبی، سکیورٹی و مجرمانہ کلیئرنس ہونا ضروری ہے، واضح رہے کہ کیوبیک کے لیے ایکسپریس انٹری کے ذریعے درخواست نہیں دی جا سکتی کیونکہ وہاں الگ امیگریشن نظام رائج ہے۔
پاکستانی نوجوانوں اور ہنر مند پیشہ ور افراد کے لیے کینیڈا ایکسپریس انٹری کا دوبارہ آغاز ایک سنہری موقع قرار دیا جا رہا ہے، کینیڈا عالمی معیار کی تعلیم، بہترین روزگار کے مواقع، زیادہ آمدنی اور معیاری صحت کی سہولیات فراہم کرتا ہے جس کی وجہ سے ایکسپریس انٹری آج کے دور میں امیگریشن کے سب سے معتبر اور قابلِ اعتماد راستوں میں شمار ہوتی ہے۔