اڈیالہ جیل کے باہر داہگل ناکہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہر منگل کے روز بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے آتا ہوں لیکن ملاقات کی اجازت نہیں ملتی، حالات بدلنے کے لیے ملاقات کی بھیک مانگتا ہوں، ملاقات کی بھیک مانگنے میں دوسروں کے ساتھ اپنوں کا بھی ہاتھ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تحریک جس شدت سے بھی چلے لیکن مذاکرات کا کوئی نعم البدل نہیں، مذاکرات اس طرح سے آگے نہیں بڑھ رہے جن کا تقاضا حالات کر رہے ہیں، میری التجا ہے صاحب اقتدار لوگ کوئی طریقہ نکالیں تاکہ حالات بہتر ہوں ، صاحب اقتدار لوگوں سے درخواست ہے دل بڑا کریں اور اس ملک اور قوم کے بچوں پر کوئی ترس کھائیں۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہمارے لیے نظام ساکت ہوچکا ہے ورنہ ہم یہاں روز کھڑے نہ ہوتے، پی ٹی آئی نے کبھی مذاکرات کے دروازے بند نہیں کیے، میرے پاس بانی کی ایسی کوئی ہدایات نہیں آئی کہ آج کے بعد کوئی بات نہیں ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سنیئر رہنما انتقال کر گئے
ان کا کہنا تھا کہ اسٹریٹ موومنٹ سے متعلق بانی نے ہدایات ضرور دی ہیں،احتجاج ہمارا آئینی حق ہے، اس حوالے سے بانی نے سہیل آفریدی کو ذمے داری دی ہے، سہیل آفریدی کا دورہ لاہور میں پارٹی کی مشاورت نہیں تھی یہ بانی کی ہدایات تھیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کی صاحب اقتدار لوگوں سے رحم کی اپیل pic.twitter.com/PqiJTToGi4
— Bilal khokhar (@Bilalkh1994) December 30, 2025
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پارٹی کو یہ ہدایات ہیں مذاکرات کا اختیار محمود اچکزئی اور علامہ ناصر عباس کا ہے اور وہی مذاکرات کا روڈ میپ دیں گے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی سمیت ہمارے 16 اراکین پارلیمنٹ کو سزا ہوئی، ہم نئے سال میں داخل ہورہے ہیں لیکن لگ رہا ہے 2026 بھی سزاؤں کا سال ہوگا، دشمن کے ساتھ سیز فائر ہوا ہمارا آپس کا تناؤ ختم نہیں ہورہا۔