رپورٹ کے مطابق نئے نظام کا مقصد بیرونِ ملک پاکستانی شہریوں کے لیے ویزا کے حصول کے عمل کو مزید شفاف، محفوظ اور مؤثر بنانا ہے، یہ فیصلہ غیر قانونی ہجرت، جعلی سفری دستاویزات اور مختلف ممالک کی جانب سے داخلی قوانین میں سختی کے تناظر میں کیا گیا ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے سفری دستاویزات کی جانچ کے عمل کو سخت بنانے کے احکامات جاری کرتے ہوئے بتایا کہ جنوری سے ایک مصنوعی ذہانت پر مبنی اسکریننگ نظام متعارف کرایا جائے گا، جس کے تحت جعلی ویزوں کی بروقت نشاندہی اور روانگی سے قبل غیر قانونی سفر کی روک تھام ممکن ہو سکے گی۔
یہ بھی پڑھیں: آسٹریلیا میں سخت اسلحہ قوانین کی منظوری
حکومتی اقدامات کا مقصد دھوکہ دہی میں ملوث ایجنٹ نیٹ ورکس کے خلاف مؤثر کارروائی اور بیرونِ ملک پاکستان کے تشخص کا تحفظ ہے، جبکہ متعدد ممالک کی جانب سے پس منظر کی جانچ کے سخت اقدامات اور مشتبہ درخواست گزاروں کی درخواستیں مسترد کیے جانے کے رجحان میں اضافہ ہو رہا ہے۔
پاکستان کی جانب سے ویزا نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی یہ کوششیں سابقہ اصلاحات کا تسلسل ہیں۔ آن لائن ویزا پر ٹو ایریول پلیٹ فارم کے اجرا کے چھ ماہ کے اندر 142,000 سے زائد ویزا درخواستوں کی کامیاب پراسیسنگ مکمل کی گئی، جس سے سیاحتی اور کاروباری سفر کے لیے درخواستوں کا عمل مزید سہل ہوا ہے۔
کابینہ نے اکتوبر اور نومبر کے دوران ہونے والے کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کے فیصلوں کی توثیق بھی کی، تاکہ قانون سازی کے امور میں بہتر ہم آہنگی اور پیش رفت کو یقینی بنایا جا سکے۔