اس مجوزہ سکیم کا مقصد نہ صرف اساتذہ کی مالی مشکلات کم کرنا ہے بلکہ ماحول دوست ٹرانسپورٹ کو بھی فروغ دینا ہے۔
صوبائی حکام کے مطابق سکیم کے تحت اساتذہ صرف ابتدائی قسط ادا کر کے الیکٹرک بائیک حاصل کر سکیں گے، جبکہ بقیہ رقم آسان اقساط میں ادا کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔
ان اقساط کو تعلیمی اداروں کی سطح پر ایڈجسٹ کرنے کا امکان ہے تاکہ اساتذہ کو اضافی مالی دباؤ کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے خاص طور پر دور دراز علاقوں میں خدمات انجام دینے والے اساتذہ کو فائدہ پہنچے گا۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی خصوصی ہدایت پر خواتین اساتذہ کیلئے بھی ایک الگ ریلیف پیکیج پر غور کیا جا رہا ہے۔ اس پیکیج کے تحت سرکاری تعلیمی اداروں میں خدمات انجام دینے والی خواتین اساتذہ کو مفت الیکٹرک سکوٹیاں فراہم کرنے کی تجویز شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سوزوکی کلٹس 2026 کی نئی قیمتوں کا اعلان
صوبائی وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے اس حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت اساتذہ کی فلاح و بہبود کو اولین ترجیح دے رہی ہے، اساتذہ کسی بھی معاشرے کی تعمیر و ترقی میں بنیادی کردار ادا کرتے ہیں، اس لیے ان کی سہولت کیلئے عملی اقدامات ناگزیر ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ اس مجوزہ سکیم سے وہ خواتین اساتذہ مستفید ہوں گی جو سرکاری تعلیمی اداروں میں خدمات انجام دے رہی ہیں اور مقررہ سروس معیار پر پورا اترتی ہوں گی۔ سکیم کی حتمی منظوری، اہلیت کے معیار اور طریقہ کار سے متعلق تفصیلات جلد جاری کیے جانے کا امکان ہے۔