چنیوٹ میں سید حسن مرتضیٰ کے والد کے انتقال پر تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مختلف سیاسی اور معاشی امور پر بھی کھل کر بات کی۔
رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما صرف ملاقاتوں تک محدود رہیں تو حکومت کو کوئی اعتراض یا شکایت نہیں ہے، حکومت قانون کے مطابق تمام معاملات دیکھ رہی ہے اور کسی غیر ضروری اقدام کا ارادہ نہیں۔
سیاسی صورتحال پر تنقید کرتے ہوئے سینیٹر رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عمران خان ماضی میں دوسروں کو چور ڈاکو کہتے رہے، لیکن آج خود ان پر سنگین الزامات سامنے آ چکے ہیں، بانی پی ٹی آئی کو ملنے والی گھڑیوں کے تحائف دوسرے ممالک سے برآمد ہوئے، جو کئی سوالات کو جنم دیتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:عمران خان کی رہائی کیلئے تحریکٍ شروع کریں گے، سہیل آفریدی
انہوں نے 2018 کے انتخابات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت آر ٹی ایس بٹھا کر ایک نیا سیاسی پراجیکٹ لایا گیا، جس کے اثرات آج بھی ملک بھگت رہا ہے، 2017 تک ملک میں ڈالر، پٹرول اور دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتیں نارمل تھیں، تاہم پی ٹی آئی کے دور میں معاشی صورتحال بگڑتی چلی گئی۔
معاشی معاملات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو پی ٹی آئی کی پالیسیوں کے باعث آئی ایم ایف پروگرام میں جانا پڑا۔ آئی ایم ایف معاہدے کی وجہ سے حکومت اس وقت سبسڈی نہیں دے سکتی، تاہم پروگرام مکمل ہونے کے بعد وزیراعظم عوام کو ریلیف فراہم کریں گے۔