بھارت کی آبی جارحیت ، پاکستان کا بھارت سے باضابطہ رابطہ
بھارت کی آبی جارحیت پر پاکستان نے بھارت سے باضابطہ رابطہ کر لیا۔
فائل فوٹو
اسلام آباد: (سنو نیوز) بھارت کی آبی جارحیت پر پاکستان نے بھارت سے باضابطہ رابطہ کر لیا۔

وزارت آبی وسائل کے مطابق پاکستانی کمشنر برائے سندھ طاس نے معاملہ باضابطہ طور پر بھارت سے اٹھا دیا ،چناب میں پانی کی غیر معمولی کمی پر پاکستان نے بھارت سے وضاحت طلب کر لی۔

حکام کے مطابق پاکستان نے مؤقف اپنایا کہ سندھ طاس معاہدے کے تحت ڈیڈ اسٹوریج خالی کرنا ممنوع ہے۔

وزارت آبی وسائل کی جانب سے بتایا گیا کہ غیر معمولی کمی کے بعد مرالہ پر دریائے چناب میں پانی کے بہاؤ میں استحکام آگیا ہے، مرالہ کے مقام پر دریائے چناب کے بہاؤ کی نگرانی محکمہ آبپاشی پنجاب کی جانب سے کی جا رہی ہے ، نگرانی کے تحت حاصل کردہ اعداد و شمار پاکستان کمشنر برائے سندھ طاس کے دفتر کے ساتھ شیئر کیے جاتے ہیں۔

اعلامیہ کے مطابق موصولہ اعداد و شمار سے ظاہر ہوا کہ دریائے چناب کے بہاؤ میں ایک نمایاں اتار چڑھاؤ کے طویل عرصے کے بعد استحکام آ گیا ہے ،اس سال 10 سے 16 دسمبر 2025 تک بہاؤ میں غیر معمولی کمی دیکھی گئی ، دسمبر 2025 کے پہلے نصف کے ہائیڈرولوجیکل ریکارڈ اس بات کی تصدیق کرتے ہیں۔

وزارت آبی وسائل کے اعلامیہ میں بتایا گیا کہ اس دوران دریا کا بہاؤ بار بار کم ہوا اور کم از کم بہاؤ 870 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ، جو ان تاریخوں کے لیے گزشتہ دس برسوں کی تاریخی کم از کم حد تقریباً 4 ہزار 18 تا 4ہزار 406 کیوسک سے کہیں کم تھا ، مرالہ پر دریائے چناب کے بہاؤ میں غیر معمولی کمی کی وجوہات جانچنے کے لیے 8 دسمبر 2025 کی سیٹلائٹ تصاویر کا جائزہ لیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: صدر مملکت نے جج طارق محمود جہانگیری کو ڈی نوٹیفائی کر دیا

اعلامیہ کے مطابق جائزہ میں بگلیہار کے سطحی رقبے میں نمایاں کمی دیکھی گئی، جو 13 دسمبر 2025 کی تصاویر کے مطابق دوبارہ بڑھ گیا ہے ، بگلیہار ذخیرے کے سطحی رقبے میں یہ کمی اور بعد ازاں اضافہ ہوا ، یہ اس طرف اشارہ کرتا ہے کہ بھارت نے بگلیہار ذخیرے کو خالی کیا اور پھر اسے دوبارہ بھرا۔

اعلامیہ میں کہا گیا کہ واضح رہے کہ سندھ طاس معاہدے کے تحت مغربی دریاؤں پر قائم رن آف دی ریور پن بجلی منصوبوں کے ذخائر میں بھارت ڈیڈ اسٹوریج کو خالی نہیں کر سکتا ، پاکستان کے کمشنر برائے سندھ طاس نے اس معاملے کو بھارتی کمشنر برائے سندھ طاس کے ساتھ اٹھایا ہے۔

سندھ طاس معاہدے کے فریم ورک کے تحت دریائے چناب کے بہاؤ میں غیر معمولی کمی سے متعلق اعداد و شمار طلب کیے ہیں ،17 دسمبر 2025 سے دریا کی ہائیڈرولوجی میں مثبت تبدیلی کا آغاز ہوا ،بہاؤ بتدریج بڑھنا شروع ہوا اور 17 دسمبر کو صبح سات بجے تک بہاؤ 6ہزار 399 کیوسک تک پہنچ گیا۔

پاکستان نے واضح کیا کہ آئندہ کسی بھی ممکنہ اتار چڑھاؤ کے مطابق انتظامی اقدامات کو ہم آہنگ رکھنے کے لیے مسلسل نگرانی جاری رہے گی ، پاکستان کمشنر برائے سندھ طاس کے دفتر کے علاوہ کسی اور ذریعہ سے فراہم کی جانے والی معلومات کی کوئی حیثیت نہیں ہوگی۔