اسلام آباد بار ایسوسی ایشن کی جانب سے ہڑتال نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد بار ایسوسی ایشن قانون کی حکمرانی اور عدلیہ کی آزادی پر یقین رکھتی ہے، ہم ہمیشہ اس امر کے خلاف کھڑے ہیں جو آئین اور قانون کے خلاف ہو۔
ہڑتال نوٹس میں کہا گیا کہ اسلام آباد بار ایسوسی ایشن غیر قانونی اور غیر آئینی فیصلے کی مذمت کرتی ہے، کسی بھی کیس کا فیصلہ تمام قانونی مندرجات پورا کئے بغیر نہیں دینا چاہیے۔
بار ایسوسی ایشن نے اعلان کیا کہ اسلام آباد بار ایسوسی ایشن غیر آئینی فیصلے کے خلاف کل ہڑتال کرے گی، وکلاء کی جانب سے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی بطور جج تعیناتی کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں جج کے عہدے سے ہٹانے کا حکم دے دیا۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس اعظم خان پر مشتمل دو رکنی بنچ نے 3 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ عدالت نے طارق محمود جہانگیری کو متعدد مواقع دیے کہ وہ اپنا جواب اور متنازع تعلیمی اسناد پیش کریں، طارق محمود جہانگیری اپنا جواب اور تعلیمی اسناد پیش کرنے میں ناکام رہے، طارق محمود جہانگیری کی جانب سے کوئی معقول وجہ بھی سامنے نہیں آ سکی۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی تعطیلات کا اعلان
فیصلے کے مطابق اس صورتحال میں عدالت کے پاس مزید کارروائی کے سوا کوئی چارہ نہیں رہا، ہائی کورٹ کے جج کے عہدے کے لیے اہلیت فردِ واحد سے متعلق ہوتی ہے، آئین میں مقرر کردہ اہلیت کا حامل ہونا اعلیٰ عدالت کا جج بننے کے لیے بنیادی اور لازمی شرط ہے۔
عدالت نے قرار دیا کہ طارق محمود جہانگیری جب اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایڈیشنل جج مقرر ہوئے اس وقت درست اور قابلِ قبول ایل ایل بی ڈگری کے حامل نہیں تھے، بعد ازاں مستقل جج بننے کے وقت بھی طارق محمود جہانگیری درست اور قابلِ قبول ایل ایل بی ڈگری کے حامل نہیں تھے۔
فیصلے میں کہا گیا کہ جب طارق محمود جہانگیری وکیل بننے کے اہل ہی نہیں تھے تو آرٹیکل 175-اے کے تحت ہائیکورٹ کے جج بننے کے اہل بھی نہیں ہو سکتے تھے، بطور جج تقرری اور ترقی غیر قانونی اختیار کے تحت کی گئی، طارق محمود جہانگیری اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج کے عہدے پر فائز نہیں رہ سکتے۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ جسٹس طارق محمود جہانگیری کو فوری طور پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج کے عہدے سے فارغ کر دیا گیا ہے، وزارتِ قانون و انصاف کو جسٹس طارق محمود جہانگیری کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا حکم دے دیا گیا ہے، عدالتی حکم نامے کی کاپی وزارتِ قانون کو فوری بھجوانے کی ہدایت کر دی گئی ہے، عدالت نے تمام زیرِ التوا متفرق درخواستیں نمٹا دیں۔