پولیس ریکارڈ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے 70 اراکین خیبرپختونخوا اسمبلی اسلام آباد پولیس کو مطلوب ہیں، اسلام آباد پولیس نے پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف ماضی میں درج مقدمات کی تفصیلات اکٹھی کر لیں۔
تحریک انصاف کے رہنماؤں کے خلاف درج مقدمات میں دہشت گردی،پولیس اور رینجرز اہلکاروں کے قتل جیسی سنگین دفعات شامل ہیں، پی ٹی آئی کے اکثر ایم پی ایز نے ابھی تک کسی عدالت سے ضمانت بھی نہیں کرائی۔
ریکارڈ کے مطابق وزیراعلی خیبرپختونخوا سہیل آفریدی اسلام آباد پولیس کو 11 مقدمات میں مطلوب ہیں، سہیل آفریدی پر 7 اے ٹی اے او ر پولیس اہلکاروں پر حملے کے مقدمات درج ہیں۔
پولیس کے مطابق سب سے زیادہ 52 ایف آئی آرز سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور پر درج ہیں، علی امین گنڈاپور کے خلاف مقدمات 18 مختلف تھانوں میں 2022 سے نومبر 2024 تک درج کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: اپوزیشن اتحاد کی فضل الرحمان کو قومی کانفرنس میں شرکت کی دعوت
ریکارڈ کے مطابق ڈپٹی اسپیکر ثریا بی بی پر نومبر 2024 میں پُرتشدد مظاہرے کی قیادت کا مقدمہ درج ہے، وزیر بلدیات اور وزیر ہائر ایجوکیشن خیبرپختونخوا مینا آفریدی پر بھی 4 مقدمات درج کیے گئے، مینا آفریدی پر گولڑہ، آبپارہ،نون اور سیکرٹریٹ تھانوں میں مقدمات درج ہیں۔
پولیس ریکارڈ کے مطابق اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی بابر سواتی کیخلاف اسلام آباد کے تھانہ سیکرٹریٹ میں مقدمہ درج ہے، صوابی کی مشہور شخصیت فیصل ترکئی 7 اے ٹی اے کے تحت مقدمے میں نامزد ہیں، اسد قیصر کے بھائی عاقب اللہ پر بھی تھانہ سیکرٹریٹ میں مقدمہ درج ہے۔