حکام کے مطابق نادرا نے 3 سے 10 سال کےبچوں کے ب فارم پر تصویر لازمی قراردے دی گئی ہے جبکہ 10 سے 18 برس کی عمر کے بچوں کی بائیو میٹرک بھی کی جائے گی۔
نادرا حکام کا کہنا ہے کہ 3 سال یا اس سے کم عمر تک کے بچوں کی ب فارم پر تصویر کی ضرورت نہیں ہو گی تاہم پیدائش کے ایک ماہ کے اندر بچے کا مقامی یونین کونسل میں اندراج کرانا لازم ہو گا۔
نادرا حکام کا مزید کہنا ہے کہ اس اقدام کا مقصد فیملی ٹری میں کسی غیرمتعلقہ شخص کے اندراج کا راستہ روکنا ہے۔
دوسری جانب پنجاب میں شہری سہولیات کی جانب ایک اہم قدم بڑھتے ہوئے صوبائی محکمہ بلدیات نے نادرا کے اشتراک سے ای رجسٹریشن ایپ کا آغاز کر دیا ہے جس کے ذریعے شہری اب گھر بیٹھے پیدائش، اموات، شادی اور طلاق کا سرکاری اندراج کروا سکیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: نادرا نے شہریوں کی بڑی مشکل آسان کر دی
وزیر بلدیات ذیشان رفیق نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ یہ جدید ایپ صوبے میں ڈیجیٹل گورننس کو نئی رفتار دے گی اور شہریوں کو یونین کونسلز کے چکر کاٹنے سے نجات ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ ایپ نادرا کے ڈیٹا سسٹم سے منسلک ہوگی جس کے باعث تمام رجسٹریشن درخواستیں ازخود مرکزی ڈیٹا بیس میں جمع ہو جائیں گی، نیا نظام پنجاب کی ہر یونین کونسل سے منسلک ہوگا جس کے نتیجے میں صوبے کی آبادی سے متعلق ریکارڈ میں شفافیت اور بروقت اپڈیٹس یقینی ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ رجسٹریشن کے مرحلے کو آسان بنانے سے نہ صرف عام شہریوں کی مشکلات کم ہوں گی بلکہ آبادی، صحت، خاندان اور سماجی بہبود سے متعلق پالیسی سازی میں مزید بہتری آئے گی۔