عمران اسماعیل اورمحمود مولوی پی ٹی آئی پر برس پڑے
پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما عمران اسماعیل اور محمود مولوی پی ٹی آئی پر برس پڑے۔
فوٹو سکرین گریب
اسلام آباد: (سنو نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما عمران اسماعیل اور محمود مولوی پی ٹی آئی پر برس پڑے۔

اسلام آباد میں سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے محمود مولوی نے کہا کہ پاکستان اس وقت ایک نازک دور سے گزر رہا ہے،موجودہ حالات فوری قومی فیصلوں کے متقاضی ہیں،ملک کو سیاسی استحکام کی اشد ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ معاشی دباؤ نے عام آدمی کی زندگی مشکل بنا دی ہے،حکومت کو سنجیدہ اصلاحات کرنا ہوں گی،قومی مفاد کو ذاتی سیاست پر ترجیح دینا ہو گی، پاکستان مزید سیاسی محاذ آرائی کا متحمل نہیں ہو سکتا،اداروں کو اپنی آئینی حدود میں رہ کر کام کرنا ہو گا،ملکی سالمیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہونا چاہیے۔

سابق رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ عوام کا اعتماد بحال کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے، معاشی بحالی کے بغیر سیاسی استحکام ممکن نہیں، ملک کو متحد ہو کر بحرانوں کا مقابلہ کرنا ہو گا، سیاسی قیادت کو بالغ نظری کا مظاہرہ کرنا ہو گا،قانون کی بالادستی کے بغیر ترقی ممکن نہیں۔

محمود مولوی کا کہنا تھا کہ پاکستان کو درست سمت میں لے جانے کے لیے فوری اقدامات ضروری ہیں، فیض حمیدسےفیض یاب ہونےوالوں کیلئے اچھی خبر نہیں،فیض حمید کی وجہ سے اداروں کو نقصان پہنچا، پی ٹی آئی نےفیض حمید سے بھرپور فائدے اٹھائے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی سابقہ اہلیہ جمائما کی ایلون مسک سے اپیل

سابق رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ عوام جمہوریت کا فروغ چاہتے ہیں،ملکی ترقی کیلئے سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا،اب سب کا احتساب ہو گا،کسی کوملک کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی،نئے صوبوں کا قیام ناگزیر ہے،عوامی مسائل کا حل ترجیح ہونا چاہیے۔

اس موقع پر سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ ملکی ترقی کیلئے سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا،مسائل کا حل صرف مذاکرات میں ہی ہے،چیف آف ڈیفنس فورسز نے احتساب کا عمل اپنے ادارے سے شروع کیا،فیض حمیدکی سزا کا جو فیصلہ آیا وہ خوش آئند ہے،پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت نااہل ہے۔

عمران اسماعیل نے کہا کہ سیاسی پارٹیوں کو ورکرز کو عزت دینا ہو گی،پی ٹی آئی انتشار کے بجائے خدمت کی سیاست پر توجہ دے،معرکہ حق میں کامیابی کے بعد دنیا میں پاکستان کو عزت ملی، احتساب کا عمل اب رکنے والا نہیں،فیض حمید سے فائدہ حاصل کرنے والوں کا بھی احتساب ہو گا۔