جمائما گولڈ اسمتھ نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے ایلون مسک سے اپیل کی کہ عمران خان کے حوالے سے ان کی پوسٹس کو محدود کیا جارہا اور چھپایا جا رہا ہے، عمران خان کے ساتھ روا سلوک اور قانونی مشکلات کے بارے میں ان کی معلومات عوام تک نہیں پہنچ رہیں۔
انہوں نے ایلون مسک سے درخواست کی کہ میرے اکاؤنٹ پر جو رکاوٹیں ہیں، انہیں ختم کیا جائے، میرے دونوں بیٹوں کو اپنے والد عمران خان سے ملاقات یا بات کرنے کی اجازت نہیں دی گئی، جو کہ اقوامِ متحدہ کے مطابق 22 ماہ سے غیر قانونی قیدِ تنہائی میں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی نے سیاسی کمیٹی تشکیل دے دی، نوٹیفکیشن جاری
جمائما نے کہا کہ ایکس ہی وہ واحد پلیٹ فارم ہے جہاں میں دنیا کو بتا سکتی ہوں کہ عمران خان ایک سیاسی قیدی ہیں، مگر ہر پوسٹ کی پہنچ پاکستان اور عالمی سطح پر تقریباً صفر تک محدود کر دی جاتی ہے۔
عمران خان کی سابقہ اہلیہ جمائمہ نے ایلون ماسک کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ آپ نے آزادانہ اظہار رائے کا وعدہ کیا تھا، نہ کہ بولیں لیکن کوئی نہ سنے۔
اس سے قبل بھی جمائمہ گولڈ سمتھ نے پاکستانی حکام پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ ان کے بیٹوں کو والد سے بات کرنے سے روک رہے ہیں اور اگر وہ ملک میں ملاقات کی کوشش کریں تو ان کے خلاف قانونی کارروائی کی دھمکی دی گئی ہے۔
.@elonmusk
— Jemima Goldsmith (@Jemima_Khan) December 12, 2025
Elon, you may recall we have met before.
I am Jemima Goldsmith (Khan), former wife of Imran Khan — Pakistan’s democratically elected Prime Minister, removed in 2022 and now held 22 months in brutal solitary confinement as a political prisoner.
Our two sons have not…
یاد رہے عمران خان کی سابقہ اہلیہ جمائمہ گولڈ سمتھ کے بیانات ایسے وقت سامنے آئے ہیں جب عمران خان کی صحت اور حالات کے بارے میں مسلسل غیر یقینی صورتحال پر بات ہو رہی ہے اور خاندان کے افراد کے ساتھ ساتھ پی ٹی آئی کے حامی بھی ان کے حالات کے بارے میں شواہد اور وضاحت کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ حال ہی میں عمران خان کی بہن، علیمہ خان نے بھی ان کے علاج اور قید کے حالات پر تشویش ظاہر کی ہے۔
علیمہ خان کا کہنا تھا کہ ہم پچھلے آٹھ ماہ سے یہاں آ رہے ہیں، ہر منگل ہم یہاں بیٹھتے ہیں لیکن عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ انہیں غیر قانونی قیدِ تنہائی میں رکھا گیا ہے اور ان کے ساتھ ظلم کیا جا رہا ہے۔ ان کے بیانات نے خاندان اور پی ٹی آئی کے حامیوں میں عمران خان کے حالات کے حوالے سے بڑھتی ہوئی تشویش کو ظاہر کیا ہے۔