یہ قرارداد رکن پنجاب اسمبلی شیخ امتیاز محمود کی جانب سے پیش کی گئی ، جس کا مقصد نوجوانوں کو جلد معاشی سرگرمیوں میں شامل کرنا بتایا گیا ہے۔
قرارداد کے متن کے مطابق پنجاب میں نوجوان آبادی کا تناسب 60 سے 70 فیصد تک پہنچ چکا ہے، جو صوبے کی معاشی ترقی، اسکل ڈویلپمنٹ اور روزگار کے مواقع میں کلیدی کردار ادا کر سکتی ہے۔
قرارداد میں کہا گیا کہ نوجوانوں کو کم عمری میں قانونی طور پر ڈرائیونگ کی اجازت دینے سے وہ تعلیم کے ساتھ ساتھ ملازمت اور ہنر سیکھنے کے مواقع سے بہتر طور پر فائدہ اٹھا سکیں گے۔
شیخ امتیاز محمود نے مؤقف اختیار کیا کہ دنیا کے کئی ترقی یافتہ ممالک میں ڈرائیونگ کی کم از کم عمر 16 سال ہے۔
یہ بھی پڑھیں:موٹروے پر خوفناک حادثہ، بس ہوسٹس جاں بحق، مسافر زخمی
قرارداد میں کینیڈا، جرمنی اور فرانس کی مثالیں دیتے ہوئے کہا گیا کہ ان ممالک میں کم عمر ڈرائیونگ کی اجازت کے باوجود ٹریفک نظم و ضبط اور حفاظتی قوانین مؤثر انداز میں نافذ ہیں۔
قرارداد میں حکومت پنجاب سے مطالبہ کیا گیا کہ ڈرائیونگ کی قانونی عمر 18 سال سے کم کر کے 16 سال کی جائے، تاکہ نوجوانوں کو معاشی خودمختاری کی طرف بڑھنے میں مدد ملے۔
متن کے مطابق نوجوانوں کی جلد معاشی شمولیت سے نہ صرف بے روزگاری میں کمی آئے گی بلکہ مجموعی ملکی معیشت کو بھی فائدہ پہنچے گا۔