نادرا نے بتایا کہ شناختی کارڈ کے ایڈریس کی تبدیلی کے لیے صرف ایک مستند رہائشی ثبوت کافی ہوگا۔ بجلی، گیس کا بل (شہری/ والدین/ شریک حیات کے نام پر)، ڈومیسائل اور سرکاری طور پر تصدیق شدہ کرایہ نامہ پتہ تبدیلی کے لیے بطور ثبوت لازم ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب حکومت کا لرنر لائسنس کا نیا نظام متعارف
ترجمان نادرا نے شہریوں کو بتایا کہ قریبی نادرا رجسٹریشن سینٹر میں دستاویزات کے ساتھ جا کر عمل مکمل کرا سکتے ہیں تاہم اس سہولت کو مزید آسان بنایا گیا ہے اور اب پاک آئی ڈی موبائل ایپ کے ذریعے بھی آن لائن درخواست جمع کرائی جا سکتی ہے۔ ایپ پر شہری مطلوبہ معلومات اور دستاویزات اپ لوڈ کر کے گھر بیٹھے ایڈریس تبدیل کروا سکتے ہیں۔
نادرا کا کہنا ہے کہ شناختی کارڈ پر درست پتہ ہونا حکومتی خدمات کے حصول، بینک اکاؤنٹس، پاسپورٹ، الیکشن ریکارڈ اور دیگر قانونی امور کے لیے نہایت ضروری ہے۔ شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ مستقبل میں کسی بھی مشکل سے بچنے کے لیے اپنے شناختی کارڈ پر اپنے ایڈریس کو بروقت اپڈیٹ کرتے رہیں۔