یہ فیصلہ 9 مئی کے فسادات کے تناظر میں کیا گیا، جس کے بعد ان رہنماؤں کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ECL) میں شامل کر دیے گئے ہیں۔
محکمہ داخلہ پنجاب نے وفاقی حکومت کو فہرست بھجوائی تھی، جس کے بعد ECL کمیٹی نے سفارشات وفاقی حکومت کو منظوری کیلئے بھیجیں، اس کے بعد متعدد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنماؤں کے بیرون ملک جانے پر پابندی کا باقاعدہ فیصلہ کیا گیا۔
ای سی ایل میں شامل رہنماؤں میں پارٹی کے مرکزی قائد عمران خان، سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، عمر ایوب، فواد چوہدری، شبلی فراز، علی امین گنڈاپور، شہریار آفریدی اور عثمان ڈار شامل ہیں۔
علاوہ ازیں پارٹی کی خواتین رہنماؤں شیریں مزاری، زرتاج گل، مسرت چیمہ اور کنول شوزب کے نام بھی ای سی ایل میں ڈالے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا پشاور جلسے کے حوالے سے اہم پیغام
رپورٹس کے مطابق دیگر اہم رہنماؤں جیسے شیخ رشید، شیخ راشد شفیق، طاہر صادق، راجہ بشارت، وارث قیوم سمیت متعدد افراد کے بھی بیرون ملک جانے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا مقصد ممکنہ سیاسی اور قانونی پیچیدگیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ان رہنماؤں کی ملک میں موجودگی کو یقینی بنانا ہے۔