پنجاب: اعلیٰ سرکاری افسران کے تقرر و تبادلے، نوٹیفکیشن جاری
پنجاب حکومت
پنجاب حکومت نے صوبے میں اعلیٰ سرکاری افسران کے تقرر و تبادلوں سے متعلق اہم نوٹیفکیشن جاری کیا/فاائل فوٹو
لاہور: (سنو نیوز) پنجاب حکومت نے صوبے میں اعلیٰ سرکاری افسران کے تقرر و تبادلوں سے متعلق ایک اہم نوٹیفکیشن جاری کر دیا، جس کے تحت متعدد محکموں میں انتظامی تبدیلیاں عمل میں لائی گئی ہیں۔

جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق سعدیہ مہر کو ایڈیشنل سیکرٹری ایڈمن لوکل گورنمنٹ اینڈ کمیونٹی ڈویلپمنٹ ڈپارٹمنٹ (LG&CDD) تعینات کر دیا گیا ہے۔ سعدیہ مہر اس سے قبل بھی مختلف اہم عہدوں پر خدمات انجام دے چکی ہیں اور انہیں انتظامی معاملات میں خاص تجربہ حاصل ہے، جس کے باعث حکومت نے انہیں اس اہم ذمہ داری کے لیے منتخب کیا۔

اسی طرح محمد اسلم شاہد، جو اس سے قبل پرائس کنٹرول اینڈ کموڈٹیز مینجمنٹ میں خدمات انجام دے رہے تھے، انہیں اس عہدے سے ہٹا کر پنجاب فارنزک سائنس ایجنسی میں ڈائریکٹر ایڈمن مقرر کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق فارنزک ایجنسی میں انتظامی بہتری اور نئے ڈھانچے کی تشکیل کے لیے محمد اسلم شاہد کا تجربہ اہم سمجھا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ پنجاب اعزازیہ کارڈ برائے امام مسجد صاحب کی منظوری

مزید برآں، فروہ عامر کو ایڈیشنل سیکرٹری پرائس کنٹرول اینڈ کموڈٹیز مینجمنٹ تعینات کیا گیا ہے۔ صوبے بھر میں مہنگائی اور ضروری اشیاء کی قیمتوں کے مؤثر کنٹرول کے لیے اس محکمے کی ذمہ داریاں انتہائی اہم ہیں، اور فروہ عامر کو اس چیلنجنگ کردار کے لیے موزوں امیدوار قرار دیا گیا ہے۔

محکمہ ریونیو میں بھی اہم تبدیلی کی گئی ہے، جس کے تحت عبدالرؤف کو بورڈ آف ریونیو سے تبدیل کر کے ایڈیشنل سیکرٹری ہوم ڈیپارٹمنٹ تعینات کر دیا گیا ہے۔ ہوم ڈیپارٹمنٹ میں امن و امان، داخلی سلامتی اور انتظامی پلاننگ جیسے حساس معاملات شامل ہوتے ہیں جن کے لیے تجربہ کار افسران کی ضرورت ہوتی ہے۔

اس کے علاوہ محمد اعظم کو ایڈیشنل سیکرٹری پبلک پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ مقرر کر دیا گیا ہے۔ پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ صوبے میں عدالتی کارروائیوں، مقدمات کی پیروی اور قانونی معاملات میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے، اور محمد اعظم سے محکمے کی کارکردگی مزید بہتر ہونے کی توقع کی جا رہی ہے۔

حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ تقرر و تبادلے انتظامی بہتری کی ایک بڑی کوشش کا حصہ ہیں، جس کا مقصد گورننس کے معیار کو بہتر بنانا اور محکموں کی کارکردگی میں تیزی لانا ہے۔ توقع کی جا رہی ہے کہ ان نئی تعیناتیوں سے مختلف محکموں کی فعالیت میں نمایاں بہتری آئے گی۔