نمل یونیورسٹی میں گیس لیکیج دھماکہ، 3 طلبہ جھلس گئے
نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز (نمل)
نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز (نمل) مین کیمپس ایچ نائن میں منگل کو گیس لیک ہونے کی وجہ سے دھماکا ہوا/فائل فوٹو
اسلام آباد (ویب ڈیسک) نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز (نمل) مین کیمپس ایچ نائن میں منگل کو گیس لیک ہونے کی وجہ سے دھماکے میں 3 طلبہ اور صفائی عملے کا ایک ملازم جھلس گیا۔

نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز (نمل) کے مین کیمپس ایچ نائن میں منگل کی صبح اس وقت افرا تفری مچ گئی جب ایک عمارت میں گیس لیکیج کے باعث اچانک زور دار دھماکہ ہوا۔ دھماکے کے نتیجے میں تین طلبہ اور صفائی عملے کا ایک ملازم بری طرح جھلس گیا، جبکہ عمارت کے شیشے ٹوٹنے سے اردگرد موجود افراد میں بھی خوف و ہراس پھیل گیا۔ واقعہ پیش آنے کے فوراً بعد ریسکیو ٹیمیں، پولیس اور فائر بریگیڈ موقع پر پہنچے اور زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں اسکول ٹیچرانٹرن بھرتی کا نیا شیڈول جاری

ابتدائی تحقیقات کے مطابق کیمپس کی ایک مخصوص عمارت میں گیس لائن میں تکنیکی خرابی کے باعث لیکیج پیدا ہوئی، جس نے اندر جمع ہونے والی گیس کو ایک چھوٹے سے چنگاری کے رابطے میں آ کر دھماکے کی شکل دے دی۔ دھماکے کی شدت اس قدر زیادہ تھی کہ کمروں کے دروازے اور کھڑکیاں ٹوٹ گئیں جبکہ کچھ حصوں میں آگ بھی بھڑک اُٹھی جسے فائر بریگیڈ نے چند منٹوں میں قابو کر لیا۔

زخمی ہونے والوں میں 22 سالہ ثنا اللہ نامی طالب علم کی حالت انتہائی نازک بتائی جا رہی ہے۔ اسپتال ذرائع کے مطابق ثنا اللہ کا تقریباً 99 فیصد جسم جھلس چکا ہے، جبکہ دیگر تین طلبہ کو بھی شدید جھلسنے کے باعث انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں منتقل کیا گیا ہے۔ صفائی عملے کا جھلسنے والا ملازم بھی تشویشناک حالت میں زیرِ علاج ہے۔ ڈاکٹرز کے مطابق زخمیوں کے جسم پر گہرے جلنے کے زخم موجود ہیں اور آئندہ 48 گھنٹے انتہائی اہم ہیں۔

واقعہ کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ نے فوری طور پر متاثرہ عمارت کو سیل کر دیا اور گیس لائنز کی مکمل جانچ پڑتال کا حکم دے دیا ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ دھماکے کی اصل وجوہات جاننے کے لیے تکنیکی ماہرین کی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔ ترجمان نمل یونیورسٹی کے مطابق زخمیوں کے علاج میں کوئی کسر نہ چھوڑنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور ان کے اہلخانہ کو بھی مکمل تعاون فراہم کیا جا رہا ہے۔