ذرائع کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر افغان حکومت اور کچھ افغان صحافی پاکستان کی جانب سے افغانستان میں ایئر سٹرائیکس کی جھوٹی خبریں پھیلایا رہے ہیں، افغانستان میں طالبان گروہوں کی آپسی لڑائی ہے جسے پاکستان سے جوڑا جا رہا ہے ۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ یہ بھارتی ایجنٹوں کا خوارج کے ساتھ مل کر فالس فلیگ آپریشن بھی ہو سکتا ہے ، ذبیح اللہ مجاہد نے سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا کہ خوست میں پاکستان نے فضائی حملہ کیا، یہ دعویٰ سراسر غلط ہے۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق اس پراپیگنڈے کو افغان لابی کے اکاؤنٹس سمیت بھارتی خفیہ ایجنسی راء سے منسلک اکاؤنٹس نے بھی بڑے پیمانے پر پھیلایا، خوست پکتیکا کے علاقے میں جماعت الاحرار اور طالبان گروہوں کے درمیان شدید اختلافات پائے جاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: فشنگ اسکیم کیا ہے؟ پی ٹی اے نے خبردار کر دیا
ذرائع کا بتانا ہے کہ ان اختلافات کے نتیجے میں مغلغئی، برمال اور مرغہ کے علاقوں میں بھاری ہتھیاروں کا استعمال ہوا، ان جھڑپوں میں کئی کمانڈرز سمیت متعدد دہشت گرد مارے گئے، یہ جھڑپیں ٹی ٹی پی کے اندر گہری دراڑوں اور شدید عدم اعتماد کی واضح علامت ہیں۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ افغان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا اس طرح کھلے عام جھوٹ بولنا نہایت شرمناک اور غیر ذمہ دارانہ طرزِ عمل ہے، یہ وہی شخص ہے جس نے اپنے ہی ٹینک کو پاکستانی قبضہ شدہ بھی دکھایا تھا ۔
سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ افغان انتظامیہ اپنی سرزمین پر موجود دہشت گرد گروہوں کے ٹھکانے ختم کرے، افغان حکومت مسلسل جھوٹے بیانیے گھڑ کر نہ صرف ان عناصر کی پردہ پوشی کر رہی ہے بلکہ پاکستان کے خلاف غلط فہمیاں پھیلانے کی منظم کوشش بھی جاری رکھے ہوئے ہے ۔