وفاقی آئینی عدالت کے جسٹس حسن اظہر رضوی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکیل خوشحال خان نے موقف اختیار کیا ان کے موکل کو تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد بھرتی کیا گیا مگر موجودہ صوبائی حکومت نے اقتدار میں آتے ہی برطرف کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: 28 ویں ترمیم زیر غور نہیں، باتیں اڑائی جا رہی ہیں: اعظم نذیر تارڑ
جسٹس حسن اظہر رضوی نے نشاندہی کی کہ خیبر پختونخوا حکومت نے برطرفیاں اپنی قانون سازی کی بنیاد پر کیں، منتخب حکومت نے اپنا مؤقف رکھتے ہوئے ایک نئی پالیسی تشکیل دی، بعدازاں عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کردیا۔
مزید برآں چیف جسٹس امین الدین کی سربراہی میں وفاقی آئینی عدالت کے تین رکنی بینچ نے پاکستانی چینلز پر بھارتی مواد نشر کرنے سے متعلق درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔