بھارتی مواد پاکستان میں نشر ہو گا یا نہیں؟ نوٹس جاری
Indian content in Pakistan
فائل فوٹو
اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وفاقی آئینی عدالت نے پاکستانی ٹی وی چینلز پر بھارتی مواد نشر کرنے سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

چیف جسٹس وفاقی آئینی عدالت امین الدین خان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی تفصیلی سماعت کے دوران فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا۔

ذہن نشین رہے کہ 2016 میں پیمرا نے ایک اجلاس میں فیصلہ کیا تھا کہ بھارتی مواد کو پاکستان میں براہِ راست نشر نہیں کیا جائے گا۔

اس سے قبل ابتدائی طور پر لائسنس دیتے وقت چینلز کو دس فیصد بھارتی مواد نشر کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔ تاہم اس فیصلے کے بعد کئی سال تک اس معاملے پر قانونی پیچیدگیاں اور تنازعات جاری رہے۔

عدالت کے سماعتی عمل میں بتایا گیا کہ جسٹس منصور علی شاہ نے 2017 میں بطور چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ پیمرا کے نوٹیفیکیشن کو معطل قرار دیا تھا، جس کے بعد بھارتی مواد کی نشریات پر پابندی کے قانونی دائرہ کار کو چیلنج کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:الیکشن کمیشن نے سہیل آفریدی کی دھمکیوں کا نوٹس لے لیا

وفاقی آئینی عدالت نے فریقین سے مؤقف طلب کیا کہ آیا پاکستانی چینلز کو بھارتی مواد نشر کرنے کی اجازت دی جا سکتی ہے یا نہیں، اس حوالے سے سماعت مزید شواہد اور دلائل کے بعد مکمل کی جائے گی۔

ماہرین کے مطابق یہ کیس ملک میں میڈیا کے مواد کی نگرانی، ثقافتی تحفظ اور قومی مفادات کے درمیان توازن قائم کرنے کی اہم مثال ہے۔