یہ بسیں آئندہ ہفتے سے عوام کے لیے دستیاب ہوں گی،اس کے علاوہ سندھ کے دیگر اضلاع میں پیپلز بس سروس کے نئے روٹس بھی جلد شروع کیے جائیں گے۔
یہ فیصلہ سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کی زیر صدارت اجلاس میں کیا گیا جس میں سیکریٹری ٹرانسپورٹ اسد ضامن، ایم ڈی ایس ایم ٹی اے کنول نظام بھٹو، سی ای او ٹرانس کراچی فواد غفار سومر اور یلو لائن بی آر ٹی کے پی ڈی ضمیر عباسی بھی شریک تھے۔
اجلاس میں شرجیل انعام میمن کو یلو لائن بی آر ٹی اور ریڈ لائن بی آر ٹی کے ترقیاتی کام کی پیش رفت پر بریفنگ دی گئی اور انہیں الیکٹرک ٹیکسی سروس کے آغاز اور پنک اسکوٹیز اسکیم کے دوسرے مرحلے کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔
سینئر وزیر نے کہا کہ کراچی میں ڈبل ڈیکر بسز اور الیکٹرک بسز کے نئے روٹس جلد شروع کیے جائیں گے اور دسمبر تک الیکٹرک ٹیکسی سروس بھی فعال ہو جائے گی۔ حکومت سندھ اس مالی سال میں مزید 500 بسیں شہر میں لانے کا ارادہ رکھتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے لیے برطانیہ کی سرفہرست یونیورسٹی کی مکمل فنڈڈ اسکالرشپ
شرجیل انعام میمن نے ٹرانسپورٹ حکام کو ہدایت کی کہ نئے روٹس کے حوالے سے آپریشنل تیاریاں فوری مکمل کی جائیں اور تمام ڈویژنل ہیڈکوارٹرز میں خواتین و طالبات کو اسکوٹیز چلانے کی تربیت فراہم کی جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یلو لائن بی آر ٹی کے ترقیاتی کام میں تیزی لائی جائے، ڈیپوز کا کام جلد مکمل کیا جائے اور تاج حیدر پل کے دوسرے حصے کا کام جلد شروع کیا جائے تاکہ شہر میں ٹریفک کے بہاؤ میں بہتری آئے۔