ذرائع کے مطابق اسلام آباد جی الیون کچہری کے قریب دھماکہ لگ بھگ سہ پہر 12 بجکر 45 منٹ پر ہوا جبکہ افغانستان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر صبح سویرے سے ہی بازگشت سنائی دی جانے لگی، صبح 6 بجکر 45 منٹ پر افغان طالبان سے منسلک ایکس اکاؤنٹ سے "coming soon Islamabad" جیسے ٹویٹس دیکھے گئے۔
سکیورٹی ذرائع کا بتانا ہے کہ اِسی طرح کے دھمکی آمیز پیغامات افغان ملٹری پریڈ کے موقع پر بھی کیے گئے جس میں لاہور پر افغان جھنڈا لہرانے اور اسلام آباد کو جلانے کی باتیں کی گئیں، افغان ٹویٹر ہینڈل “آماج نیوز” نے اپنی 2 نومبر کو کی جانے والی ٹویٹ میں ان دھمکی آمیز پیغامات کو پوسٹ کیا۔
ذرائع کے مطابق طالبان کے ایک اور ایکس اکاؤنٹ “خراسان العربی” کی طرف سے اسلام آباد دھماکے کے ساتھ ہی جاری ہونے والی ٹویٹ “بسم اللہ الرحمٰن الرحیم” افغان رجیم کے گھناؤنے عزائم کی عکاسی کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں خودکش دھماکا، 12 افراد شہید، 20 زخمی
ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے سے قبل افغانستان سے کی جانے والی سوشل میڈیا پوسٹس اس امر کا واضح ثبوت ہیں کہ افغان طالبان رجیم اپنی حرکتوں سے باز نہیں آیا، یہ رجیم پاکستان میں کھلم کھلا دہشت گردی کا مرتکب ہو رہا ہے۔
سکیورٹی ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اسلام آباد اور دہلی میں ہونے والے دھماکے دونوں پاکستان مخالف ممالک کی ملی بھگت ہے جن کا مشترکہ مقصد پاکستان کو نقصان پہچانا ہے۔