وزیرِاعظم نے واضح کیا کہ یہ تجویز کابینہ کے منظور شدہ مسودے کا حصہ نہیں تھی، انہیں فوری طور پر واپس لینے کی ہدایت دی گئی ہے۔
وزیرِاعظم نے اپنے ایکس پر جاری کردہ بیان میں کہا کہ وہ اس بات کی قدر کرتے ہیں کہ سینیٹرز نے نیک نیتی کے تحت یہ تجویز پیش کی، مگر ایک اصولی بات یہ ہے کہ منتخب وزیرِاعظم کو قانون اور عوام دونوں کے سامنے مکمل جوابدہ رہنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک منتخب وزیرِاعظم کا فرض ہے کہ وہ نہ صرف عوام کے سامنے بلکہ عدالت کے سامنے بھی اپنے فیصلوں اور اقدامات کیلئے جوابدہ رہے، یہ جمہوری اور آئینی اقدار کی بنیاد ہے۔
شہباز شریف نے پارٹی اراکین اور سینیٹرز سے اپیل کی کہ وہ آئینی حدود اور قانونی اصولوں کا احترام کریں اور کسی بھی قسم کی ترمیم یا تجویز جو ان اصولوں کے منافی ہو، پیش نہ کریں۔
یہ بھی پڑھیں:اپوزیشن اتحاد کا 27ویں آئینی ترمیم کیخلاف ملک گیر تحریک کا اعلان
On my return from Azerbaijan, I have learnt that some Senators belonging to our party have submitted an amendment regarding immunity for the Prime Minister.
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) November 9, 2025
While I acknowledge their intent in good faith, the proposal was not part of the Cabinet-approved draft. I have…
اس بیان کے بعد حکومتی حلقوں میں یہ توقع ظاہر کی جا رہی ہے کہ آئندہ ایسے معاملات میں پارٹی میں مربوط حکمت عملی اپنائی جائے گی تاکہ جمہوری عمل اور قانون کی بالادستی قائم رہے۔
دوسری جانب سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ وزیرِاعظم کا یہ موقف عوامی اعتماد اور شفافیت کو مضبوط کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہے، جس سے سیاسی سطح پر جوابدہی اور شفافیت کے پیغام کو فروغ ملے گا۔