اے ٹی سی جج امجد علی شاہ نے مقدمہ کی سماعت کی، سماعت کے دوران استغاثہ کے گواہان عدالت میں موجود تھے جبکہ پراسیکیوٹر ظہیر شاہ بھی عدالت پیش ہوئے جبکہ ملزمہ علیمہ خان وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کے باوجود آج بھی عدالت پیش نہ ہوئیں، ملزمہ اور وکلاء صفائی کی عدم حاضری کے باعث گواہان کی شہادت ریکارڈ نہ کی جا سکی۔
دوران سماعت پراسیکیوٹر ظہیر شاہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ملزمہ علیمہ خان دیدہ دانستہ طور پر عدالتی کارروائی کا مذاق بنا رہی ہیں ، ملزمہ کھلے عام عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کر رہی ہیں،ملزمہ کے رویہ کے باعث فوجداری نظام عدل کا مذاق بنا دیا گیا۔
پراسیکیوٹر نے کہا کہ جان بوجھ کر مقدمے کا ٹرائل روک دیا گیا ہے،ملزمہ کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیدارکی تفصیلات حاصل کی جائیں تاکہ اگلے مرحلے میں ملزمہ کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد کو ضبط کیا جا سکے۔
عدالت نے ڈی جی پنجاب لینڈزریکارڈ اتھارٹی سے ملزمہ کی جائیداد کی تفصیلات طلب کر لیں اور سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو،سیکرٹری کوآپریٹو پنجاب کو بھی ملزمہ کی پراپرٹیز کے حوالے سے تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دے دیا، عدالت نے چیئرمین سی ڈی اے او رکمشنر اسلام آباد کو بھی ملزمہ کی جائیداد کی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
یہ بھی پڑھیں: پرویز الہی کو عدالت سے بڑا ریلیف مل گیا
عدالت کی جانب سے چیئرمین ایس ایچ سی پی کو بھی ملزمہ کے نام پر رجسٹر کمپنی یا شیئرزکی تفصیلات فراہم کرنے کا بھی حکم دیا گیا۔
علاوہ ازیں علیمہ خان کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کے حوالے سے رپورٹ عدالت پیش کر دی گئی، بینک الفلاح اور ایم سی بی نے اکاؤنٹس منجمد کرکے رپورٹ پیش کی جس میں بتایا گیا کہ مجموعی طور پر علیمہ خان کے 12 بینک اکاؤنٹس منجمد کیے جا چکے ہیں، ایم سی بی اکاؤنٹ میں ایک کروڑ 24لاکھ روپے کا بیلنس موجود ہے۔
عدالت نے یو بی ایل کے منیجر ہیڈ آفس کراچی کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ،حبیب میٹرو بینک کے منیجرسید منصور حسین کے بھی وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے گئے،عدالتی نوٹس کے باوجود دونوں بینکس کی جانب سے علیمہ خان کے بینک اکاؤنٹ کی رپورٹ عدالت پیش نہیں کی گئی تھی جبکہ بینک افسران خود بھی عدالت پیش نہ ہوئے۔
سونیری بینک اور بینک آف پنجاب نے بھی رپورٹ پیش نہ کی، عدالت نے دونوں کو توہین عدالت کے نوٹس جاری کر دیے۔
بعدازاں عدالت نے ملزمہ علیمہ خان کے دوبارہ ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے اور کیس کی مزید سماعت 10نومبر تک ملتوی کر دی گئی۔