اے ٹی ایم یا بینک ٹرانزیکشنز پر ڈبل ٹیکس، نان فائلرز کیلئے بُری خبر
Bank Transactions Tax
فائل فوٹو
لاہور: (ویب ڈیسک) وفاقی حکومت نے ٹیکس نیٹ کو مزید سخت کرنے کا فیصلہ کرلیا جس کے تحت نان فائلرز کو اے ٹی ایم یا بینک سے رقم نکلوانے پر زیادہ ٹیکس ادا کرنا پڑ سکتا ہے۔

ذرائع کے مطابق حکومت نے ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے اور محصولات میں اضافے کیلئے نئے اقدامات تجویز کیے ہیں جو جلد نافذالعمل ہوسکتے ہیں۔

رپورٹس کے مطابق نان فائلرز سے بینک سے نقد رقم نکلوانے پر ٹیکس کی شرح 0.8 فیصد سے بڑھا کر 1.5 فیصد کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ اس مجوزہ اقدام سے حکومت کو سالانہ تقریباً 30 ارب روپے کی اضافی آمدن حاصل ہونے کی توقع ہے، تاہم اس سے لاکھوں نان فائلرز کو ہر اے ٹی ایم یا بینک ٹرانزیکشن پر دوگنا ٹیکس ادا کرنا ہوگا، جس سے عام شہریوں کی جیب پر اضافی بوجھ پڑنے کا خدشہ ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ تجاویز حکومت کے ریونیو شارٹ فال کو پورا کرنے کیلئے پیش کی گئی ہیں، کیونکہ رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں ایف بی آر اپنے محصولات کے ہدف سے پیچھے رہا۔ جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ہدف 3083 ارب روپے تھا، تاہم ایف بی آر صرف 2885 ارب روپے جمع کر سکا۔

یہ بھی پڑھیں:نئی بھرتیاں بیسک پے اسکیل کی بجائے لَمپ سم پے پیکیج پر ہوں گی

ذہن نشین رہے کہ حکومت نے یہ تجاویز حال ہی میں آئی ایم ایف سے ہونے والی سٹاف لیول بات چیت کے دوران پیش کیں،اگرچہ حکومت نے منی بجٹ پیش نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، لیکن آئی ایم ایف کو ممکنہ ٹیکس بڑھانے کے منصوبے سے آگاہ کر دیا گیا ہے تاکہ قرض پروگرام کے ریونیو اہداف پورے کیے جا سکیں۔

دوسری جانب معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ فیصلہ منظور ہوگیا تو نان فائلرز کیلئے بینک ٹرانزیکشنز مزید مہنگی ہو جائیں گی۔