کراچی ٹریفک پولیس کی جانب سے چار سال قبل چوری ہونے والی موٹرسائیکل کا چالان مالک کو بھیج دیا گیا۔
چالان وصول کرنے والے موٹرسائیکل مالک کا کہنا ہے کہ میری موٹرسائیکل رجسٹریشن نمبر کے جی آئی 1312 چار سال قبل ٹیپوسلطان سےچوری ہوئی تھی، موٹرسائیکل چوری ہونے کی ٹیپوسلطان تھانے میں انٹری بھی کروائی تھی۔
موٹرسائیکل مالک کا مزید کہنا تھا کہ اس کے باوجود 27 اکتوبر کو ہونے والے ای چالان میں ہیلمٹ نہ پہننے پر 5 ہزار جرمانہ کیا گیا۔
چوری ہونے والی موٹرسائیکل شہر میں ہی چلنے پر حکام کے لئے سوالیہ نشان بن گیا۔
دوسری جانب آئی جی سندھ غلام نبی میمن کے زیر صدارت اہم اجلاس ہوا جس میں حکم دیا گیا کہ کراچی میں اب کوئی پولیس اہلکار کاغذی چالان نہیں کاٹے گا، تمام ٹریفک جرمانے جدید جدید ای ٹکٹنگ سسٹم کے تحت خودکار طریقے سے جاری ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں دستی چالانوں کا خاتمہ، فیس لیس ای ٹکٹنگ کا آغاز
اجلاس میں روڈ سیفٹی اور ٹریفک نظم و ضبط کیلیے کراچی ٹریفک مینجمنٹ بورڈ کے قیام کی تجویز سامنے آئی جبکہ سندھ کے دیگر اضلاع میں فیس لیس ای چالان کے نفاذ کیلیے مختلف آپشنز پر غور کیا گیا۔
دوران اجلاس سیف سٹی منصوبے تک مصروف شاہراہوں پر نصب سرکاری کیمروں کے ذریعے فیس لیس ای ٹکٹنگ متعارف کروانے کی تجویز بھی دی گئی۔
آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے ڈی آئی جی ٹریفک کراچی پیر محمد شاہ کو فیس لیس ای ٹکٹنگ سسٹم میں محنت اور کارکردگی پر شاباش دی۔
غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد صرف چالان نہیں بلکہ شہریوں کی جانوں کا تحفظ ہے،ٹریفک نظم و ضبط ہی محفوظ سفر کی ضمانت ہے، فیس لیس ای ٹکٹنگ سسٹم نے کراچی کی سڑکوں پر ٹریفک کے نظام کو نئی شکل دے دی ہے، اب چالان نہیں ٹیکنالوجی بولے گی۔