سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں نمایاں اضافہ
salary increase
فائل فوٹو
لاہور: (ویب ڈیسک) گریڈ 1 سے 22 تک کے سرکاری ملازمین کے لیے کرایہ الاؤنس کی حد میں 85 فیصد اضافہ منظور کر لیا گیا ہے۔

رہائش کے بڑھتے ہوئے اخراجات کے باعث وفاقی سرکاری ملازمین کو سہولت دیتے ہوئے وفاقی کابینہ نے اسلام آباد سمیت پانچ بڑے شہروں (راولپنڈی، لاہور، کراچی، پشاور اور کوئٹہ) میں گریڈ 1 سے 22 تک کے سرکاری ملازمین کے لیے کرایہ الاؤنس کی حد میں 85 فیصد اضافہ منظور کر لیا ہے۔

ذرائع کے مطابق وزارتِ ہاؤسنگ اینڈ ورکس نے وفاقی کابینہ کو یہ تجویز پیش کی تھی کہ سرکاری ملازمین کے لیے کرایہ کی حد میں 85 فیصد اضافہ کیا جائے تاکہ بڑھتے ہوئے کرایوں کے بوجھ میں کمی لائی جا سکے۔

وزارت نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ بڑے شہری مراکز میں مہنگائی اور آبادی کے دباؤ کے باعث کرایوں میں گزشتہ چند برسوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ کرایہ کی آخری حد 28 ستمبر 2021 کو وفاقی کابینہ نے منظور کی تھی۔

وزارت نے یہ بھی نشاندہی کی کہ سرکاری ملازمین کو موجودہ کرایہ الاؤنس کے اندر مناسب رہائش حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے اور اکثر انہیں اپنی جیب سے اضافی رقم ادا کرنا پڑتی ہے۔ سرکاری رہائش گاہوں کی شدید قلت نے صورتحال کو مزید خراب کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب: اسموگ کے باعث اسکول بند ہونے کا امکان

ان چیلنجز کو مدنظر رکھتے ہوئے وزارتِ ہاؤسنگ نے یہ معاملہ وزارتِ خزانہ کے ساتھ اٹھایا، جس نے 85 فیصد اضافے کی تجویز سے اتفاق کیا۔

وزارت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ موجودہ مارکیٹ کے حالات اور وزارتِ خزانہ کی منظوری کے پیشِ نظر تجویز دی جاتی ہے کہ سرکاری رہائش کے لیے کرایہ کی حد میں 85 فیصد اضافہ فوری طور پر نافذ کیا جائے۔

وزیراعظم نے وزارتِ ہاؤسنگ کی درخواست پر منظوری دیتے ہوئے 1973 کے قواعدِ کاروبار کی شق 17(1)(b) کے تحت کابینہ میں یہ تجویز سرکولیشن کے ذریعے پیش کرنے کی اجازت دے دی۔

کابینہ کی منظوری کے بعد نئی کرایہ حدود لاگو ہونے سے وفاقی ملازمین پر مالی دباؤ میں واضح کمی آئے گی اور ان کا رہائشی الاؤنس موجودہ مارکیٹ کرایوں کے قریب ہو جائے گا۔