
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 4.1 ریکارڈ کی گئی ، زلزلے کی زیرِ زمین گہرائی 218 کلومیٹر تھی جب کہ زلزلے کا مرکز ہندوکش ریجن تھا۔
زلزلے کے باعث شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں اور عمارتوں سے باہر کھلے مقامات پر نکل آئے۔
صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) خیبرپختونخوا کے مطابق زلزلے کے باعث فوری طور پر کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی تاہم متعلقہ ادارے اور ضلعی انتظامیہ ممکنہ صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
پی ڈی ایم اے خیبرپختونخوا کی جانب سے شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ زلزلے کے وقت پرسکون رہیں، عمارت سے باہر کھلی جگہ کا رخ کریں اور کسی بھی ہنگامی صورتحال کے لیے ضروری احتیاطی تدابیر اپنائیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل 8 اکتوبر کو بھی خیبر پختونخوا کے ضلع چترال اور سوات میں 5.2 شدت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: خضدار اور گردونواح میں زلزلے کے شدید جھٹکے
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق چترال اور سوات میں آنے والے زلزلے کی گہرائی 138 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی جبکہ اس کا مرکز افغانستان کا ہندوکش خطہ تھا۔
قبل ازیں 6 اکتوبر کو بھی پشاور سمیت خیبرپختونخوا کے مختلف شہر زلزلے سے لرز اٹھے، خیبرپختونخوا کے صوبائی دارالحکومت پشاور سمیت شانگلہ، بٹگرام و دیگر اضلاع میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے تھے۔
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق ریکٹر سکیل پر زلزلے کی شدت 3.0 ریکارڈ کی گئی جبکہ زلزلے کا مرکز بٹگرام تھا تاہم خوش قسمتی سے زلزلے کے باعث تاحال کسی قسم کے جانی نقصان کی اطلاعات موصول نہیں ہوئی۔
ماہرین ارضیات کے مطابق اس خطے میں زلزلوں کی بڑی وجہ زمین کی پلیٹوں کی حرکت ہے کیونکہ یہاں ہمالیائی اور یوریشین پلیٹس آپس میں ٹکرا رہی ہیں، ان ٹکراؤ کے باعث زمین کے اندر دباؤ بڑھتا ہے اور اچانک انرجی خارج ہونے سے زلزلے آتے ہیں۔



