حکومت نے آئی ایم ایف کا ایک اور بڑا مطالبہ پورا کر دیا
وفاقی حکومت نے عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) کا ایک اور بڑا مطالبہ پورا کردیا۔
فائل فوٹو
اسلام آباد: (سنو نیوز) وفاقی حکومت نے عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) کا ایک اور بڑا مطالبہ پورا کردیا۔

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اقتصادی جائزہ مذاکرات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، سرکاری افسران کے اثاثوں کو پبلک کرنے کی آئی ایم ایف کی شرط مان لی گئی۔

شیئرنگ آف ڈکلیئریشن ایسٹ آف سول سرونٹس رولز 2023 میں ترمیم کر دی گئی، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر )نے سول سرونٹس کے اثاثہ جات کے قواعد میں ترمیم کا مسودہ جاری کر دیا۔

ایف بی آر کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق مجوزہ ترمیم کے ذریعے سول سرونٹس کی جگہ پبلک سرونٹس کا استعمال کیا جائے گا ، ترمیمی قواعد اب پبلک سرونٹس پر لاگو ہوں گے ، پبلک سرونٹ کی نئی تعریف گریڈ 17 اور اس سے بالا افسران پر مشتمل ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: بینظیر انکم سپورٹ پروگرام: اکتوبر کی نئی قسط کی ادائیگی کا آغاز

آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت گریڈ 17 سے 22 کے افسران کے اثاثے ڈکلیئر کیے جائیں گے، وفاقی اور صوبائی حکومتوں، خودمختار اداروں ، کارپوریشنز اور حکومتی کمپنیوں کے افسران بھی اس فہرست میں شامل ہوں گے۔

ایف بی آر کے مطابق نیب آرڈیننس 1999 کے تحت مستثنیٰ افراد اس تعریف میں شامل نہیں ہوں گے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق متعلقہ اسٹیک ہولڈرز سے مجوزہ مسودے پر سات دن کے اندر آراء و تجاویز طلب کی گئی ہیں، مقررہ میعاد کے بعد موصول ہونیوالی آراء و تجاویز کو قبول نہیں کیا جائے گا۔

ایف بی آر کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ ترامیم کا مقصد شفافیت اور انتظامی وضاحت بڑھانا ہے ،ترمیمی مسودہ انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی دفعہ 237 کے تحت تیار کیا گیا ہے۔