پاکستان میں پاسپورٹ کا آن لائن ٹریکنگ نظام متعارف
passport tracking Pakistan,
فائیل فوٹو
(ویب ڈیسک): پاکستان کے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹس (DGIP) نے 2025 میں پاسپورٹ درخواست دہندگان کے لیے آسان ٹریکنگ کا نظام شروع کر دیا ہے۔

 اس نظام کے ذریعے آپ SMS یا آن لائن پورٹل پر اپنے ٹوکن اور CNIC نمبر کی مدد سے اپنے پاسپورٹ کی حیثیت جان سکتے ہیں جس سے وقت کی بچت اور مشکلات میں کمی ہوتی ہے۔

جب آپ اپنا پاسپورٹ کا فارم جمع کرواتے ہیں تو آپ کو ایک 11 ہندسوں پر مشتمل ٹوکن نمبر دیا جاتا ہے جو آپ کی درخواست کی حیثیت جاننے کی کلید ہے۔

انٹرنیٹ کے بغیر سب سے آسان طریقہ SMS ہے:

  1. اپنے رجسٹرڈ موبائل نمبر سے میسجنگ ایپ کھولیں۔
  2. اپنا 11 ہندسوں کا ٹوکن نمبر ٹائپ کریں۔
  3. اسے 9988 پر بھیج دیں۔
  4. چند سیکنڈز میں آپ کو آپ کے پاسپورٹ کی خودکار حیثیت کی اطلاع موصول ہو جائے گی۔

ممکنہ پیغامات میں شامل ہو سکتے ہیں:

  • آپ کا پاسپورٹ پرنٹنگ کے عمل میں ہے
  • آپ کا پاسپورٹ لاہور آفس سے وصولی کے لیے تیار ہے

خیال رہے کہ یہ SMS سروس عوام کے لیے سہولت کے لیے دوبارہ شروع کی گئی ہے تاکہ پاسپورٹ دفاتر کے غیر ضروری دورے کم ہوں۔

ٹوکن اور CNIC کے ذریعے آن لائن ٹریکنگ:

  1. DGIP کی آفیشل پاسپورٹ ٹریکنگ ویب سائٹ پر جائیں۔
  2. اپنا ٹوکن نمبر اور CNIC نمبر درج کریں۔
  3. "Track Passport" پر کلک کریں تاکہ آپ اپنی درخواست کی حیثیت دیکھ سکیں جیسے:
    • In Process عمل میں ہے
    • Dispatched ارسال شدہ
    • Ready for Collection وصولی کے لیے تیار
    • Delayed/Rejected تاخیر یا مسترد

یہ طریقہ ان لوگوں کے لیے بہترین ہے جو درخواست کی تفصیلات میں گہرائی سے جانا چاہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:نادرا نے شناختی کارڈ بنانے کا طریقہ مکمل طور پر بدل دیا

پراسیسنگ کے اوقات:

DGIP کے معیاری پراسیسنگ وقت درج ذیل ہیں:

  • (Normal)  10 سے 15 کام کے دن
  •  (Urgent)  4سے 7 کام کے دن
  • (Fast Track)  2 سے 3 کام کے دن

عام مسائل اور مشورے:

  • ٹوکن یا CNIC غلط داخل نہ کریں، درست نمبر ڈالیں۔
  • اگر SMS نہ پہنچے یا اسٹیٹس نظر نہ آئے تو آن لائن طریقہ استعمال کریں یا کچھ گھنٹے انتظار کریں۔
  • "Ready for Collection" کا پیغام ملنے کے بعد بھی پاسپورٹ آپ کے مقامی دفتر پہنچنے میں کچھ وقت لگ سکتا ہے۔
  • ہمیشہ اپنا ٹوکن رسید محفوظ رکھیں اور تفصیلات بھی دوبارہ چیک کریں۔

کچھ صارفین نے اپ ڈیٹس میں تاخیر یا کمی کی شکایت کی ہے، ایسی صورت میں DGIP سے براہ راست رابطہ کریں۔