
تفصیلات کے مطابق صنم جاوید کی گاڑی کو پشاور کے ایک معروف علاقے میں دو دیگر گاڑیوں نے گھیر لیا۔ عینی شاہدین کے مطابق نقاب پوش اہلکاروں نے صنم جاوید کو زبردستی گاڑی سے اتارا اور اپنے ساتھ لے گئے، جبکہ ان کے ساتھ موجود دوستوں کو بھی دھمکایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کو شفٹ کر کے مکمل قید تنہائی میں ڈالا جائیگا: علیمہ خان
سابق وفاقی وزیر شیخ وقاص اکرم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابق ٹوئٹر) پر ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے اس گرفتاری کی مذمت کی اور کہا کہ "پشاور کی مصروف سڑک پر دو گاڑیوں نے صنم جاوید کی گاڑی کا راستہ روکا، انہیں زبردستی باہر نکالا گیا اور ساتھ لے جایا گیا، یہ عمل قانون اور شہری آزادیوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔"
پی ٹی آئی کی قیادت نے بھی اس گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے۔ پارٹی کے ترجمان نے کہا کہ صنم جاوید کی گرفتاری سیاسی انتقام کی ایک اور مثال ہے۔ ترجمان کے مطابق "صنم جاوید کا جرم صرف یہ ہے کہ وہ عمران خان کے بیانیے کو آگے بڑھا رہی تھیں۔ انہیں ایک بار پھر اس لیے نشانہ بنایا گیا تاکہ پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم کو دباؤ میں لایا جا سکے۔"
واضح رہے کہ صنم جاوید اس سے قبل بھی 9 مئی کے واقعات کے بعد کئی ماہ تک جیل میں قید رہ چکی ہیں اور بعد ازاں عدالت کے حکم پر ضمانت پر رہا ہوئیں۔ وہ سوشل میڈیا پر حکومت کے خلاف سرگرم تھیں اور اکثر اپنے لائیو سیشنز اور ویڈیوز میں سیاسی حالات پر کھل کر اظہارِ خیال کرتی تھیں۔



