
پولیس ذرائع کے مطابق طیفی بٹ واردات کے فوراً بعد بیرون ملک فرار ہو گیا تھا، جس کے بعد اسے اشتہاری قرار دے کر اس کی گرفتاری کے لیے بین الاقوامی سطح پر اقدامات کیے گئے۔ پولیس کے مطابق لاہور کے معروف کاروباری و سماجی شخصیت امیر بالاج ٹیپو کے قتل کیس میں خواجہ تعریف عرف طیفی بٹ کو مرکزی ملزم نامزد کیا گیا تھا۔
پولیس نے گزشتہ سال وزارتِ داخلہ سے اس کے خلاف کارروائی کے لیے باضابطہ درخواست کی تھی۔ وزارتِ داخلہ کی منظوری کے بعد ملزم کے ریڈ وارنٹ جاری کیے گئے اور انٹرپول کو اس کی گرفتاری کے لیے درخواست دی گئی۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق پنجاب پولیس کی خصوصی ٹیم نے انٹرپول کی مدد سے طیفی بٹ کو دبئی میں گرفتار کر لیا، جسے جلد پاکستان منتقل کیا جائے گا تاکہ اس سے کیس کے حوالے سے تفتیش مکمل کی جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: بجلی 9.06 روپے سستی ہوئی، یونٹ 39.64 روپے پر آ چکا
یاد رہے کہ امیر بالاج ٹیپو کے قتل کی تحقیقات کے لیے قائم مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) نے دو روز قبل اپنی رپورٹ میں خواجہ عقین عرف گوگی بٹ کو قصوروار قرار دیا تھا۔ رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ گوگی بٹ نے امیر بالاج کے قتل کی منصوبہ بندی کی اور اس مقصد کے لیے مرکزی ملزم طیفی بٹ کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہا۔ ذرائع کے مطابق گوگی بٹ ماضی میں بھی ٹیپو خاندان کے قتل کے مختلف مقدمات میں نامزد رہ چکا ہے، جبکہ امیر بالاج کے قتل کے بعد وہ موقع واردات سے فرار ہو گیا تھا۔
واقعہ ٹھوکر نیاز بیگ کے قریب ایک نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں پیش آیا تھا، جہاں امیر بالاج ٹیپو سابق ڈی ایس پی اکبر اقبال کے بیٹے کی شادی کی تقریب میں شریک تھا۔ تقریب کے دوران اچانک ایک حملہ آور نے فائرنگ کر دی، جس سے امیر بالاج ٹیپو سمیت تین افراد زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا، مگر امیر بالاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
پولیس نے ابتدائی تفتیش کے دوران انکشاف کیا تھا کہ قتل میں امیر بالاج کا قریبی دوست احسن شاہ ملوث تھا، جسے ایک اور ساتھی سمیت گرفتار کیا گیا۔ تاہم، دورانِ تفتیش یہ بات سامنے آئی کہ واردات کی منصوبہ بندی گوگی بٹ اور طیفی بٹ نے مل کر کی تھی، جنہوں نے ذاتی رنجش اور مالی تنازع کے باعث یہ کارروائی کروائی۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ طیفی بٹ کی پاکستان منتقلی کے بعد کیس میں مزید انکشافات متوقع ہیں، اور ممکن ہے کہ اس گرفتاری سے امیر بالاج ٹیپو قتل کیس کے تمام پہلو مکمل طور پر سامنے آ جائیں۔



