
ضیاالقیوم نے اپنا استعفیٰ قائم مقام چیئرمین ایچ ای سی اور وفاقی سیکرٹری تعلیم کو ارسال کر دیا ہے۔ پروفیسر ضیاالقیوم نے ماضی میں متعدد یونیورسٹیوں میں بطور وائس چانسلر اور تعلیمی منتظم اپنی خدمات انجام دیں اور اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں اصلاحات کے حوالے سے نمایاں کام کیا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے چیف جسٹس پاکستان کو خط لکھ دیا
بطور ایگزیکٹو ڈائریکٹر، ان کا کردار ہائر ایجوکیشن کے پالیسی معاملات میں کلیدی رہا اور انہوں نے تعلیمی اداروں میں معیار، تحقیق اور انتظامی معاملات کو بہتر بنانے پر زور دیا۔ ان کے استعفے کی وجوہات سامنے نہیں آئیں تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ ایچ ای سی میں جاری انتظامی اور پالیسی تنازعات کے تناظر میں ایک اہم پیشرفت ہے۔
دوسری جانب، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے کچھ اہم افسران کی نئی تعیناتیاں بھی کر دی ہیں۔ پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس (پی اے ایس) گروپ کے گریڈ 21 کے افسر علی حسین ملک کو ڈیپوٹیشن پر سینیٹ سیکرٹریٹ میں ایڈیشنل سیکرٹری تعینات کر دیا گیا ہے۔ علی حسین ملک ایک تجربہ کار افسر سمجھے جاتے ہیں اور ان سے توقع کی جا رہی ہے کہ وہ اپنی نئی ذمہ داریوں میں انتظامی بہتری لائیں گے۔
مزید برآں، پی اے ایس گروپ کے گریڈ 18 کے افسر طاہر جاوید چیمہ کو سندھ سے پنجاب میں تعینات کیا گیا ہے۔