
وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے آزاد کشمیر کی صورتحال پر نوٹس لیے جانے کے بعد مظاہرین سے مذاکرات کے لیے حکومتی کمیٹی مظفرآباد پہنچی ہے جو کہ مسائل کے فوری اور دیرپا حل کے لیے مذاکرات کر رہی ہے۔
وزیراعظم کی کمیٹی میں وفاقی وزرا اور پیپلز پارٹی کی قیادت موجود ہے، وفد میں ڈاکٹر طارق فضل چوہدری، امیر مقام اوراحسن اقبال شامل ہیں جبکہ سردار یوسف، راجا پرویز اشرف، قمر زمان کائرہ اور سردار مسعود احمد بھی ان کے ہمراہ ہیں۔
طارق فضل چوہدری نے ایکس پر جاری بیان میں بتایا کہ پاکستان کے اعلیٰ سطح کے وفد نے آج مظفرآباد میں آزاد جموں و کشمیر کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے نمائندوں سے باضابطہ بات چیت کا آغاز کر دیا ہے۔
وزیر اعظم نے ایکشن کمیٹی سے حکومتی ٹیم سے تعاون کی اپیل کی اور ہدایت کی کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے مظاہرین سے تحمل اور بردباری سے پیش آئیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ عوامی جذبات کا احترام یقینی بنایا جائے، غیر ضروری سختی سے اجتناب کیا جائے، ناخوشگوار واقعات پر وزیر اعظم نے گہری تشویش کا اظہار کیا اور شفاف تحقیقات کا حکم دیا۔
وزیر اعظم نے متاثرہ خاندانوں تک فوری امداد پہنچانے کی ہدایت کی اور کہا کہ کمیٹی اپنی سفارشات اور مجوزہ حل بلا تاخیر وزیراعظم آفس بھجوائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر: پرتشدد مظاہرے، 6 شہری، 3 پولیس اہلکار شہید، 172 زخمی
مظفرآباد روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ حکومت آزاد جموں و کشمیر میں جاری احتجاج اور مسائل کو مکالمے اور قانونی راستوں سے حل کرنے کیلئے پرعزم ہے، امید ہے کہ باہمی مکالمے کے ذریعے تمام مسائل مثبت اور پرامن ماحول میں حل ہو جائیں گے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی جانب سے ایک اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو زمینی صورتحال کا جائزہ لے گی اور آزاد کشمیر میں شراکت داروں سے ملاقاتیں کریں گی۔
وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے کہا کہ کمیٹی بنانے پر وزیراعظم شہباز شریف کا شکرگزار ہوں، عوامی ایکشن کمیٹی کے زیادہ تر مطالبات تسلیم کرلیے گئے ہیں، معطل مذاکرات دوبارہ شروع ہوں گے۔
امیر مقام نے کہا کہ پہلے بھی خلوص کے ساتھ کشمیر گئے، یہ توقع کی جا رہی ہے کہ عوامی ایکشن کمیٹی نیک نیتی کے ساتھ مذاکرات میں بیٹھے گی، مذاکراتی ٹیم میں تجربہ کار لوگ ہیں۔