حماس اور اسرائیل کے درمیان غزہ جنگ بندی کا معاہدہ طے
قطر کے وزیراعظم نے حماس اور اسرائیل کے درمیان غزہ جنگ کے خاتمے کے لیے طے معاہدے کا باقاعدہ اعلان کر دیا
حماس اور اسرائیل میں غزہ جنگ بندی معاہدے کے بعد فلسطینی خوشی کا اظہار کر رہے ہیں
دوحہ: (ویب ڈیسک) قطر کے وزیراعظم نے حماس اور اسرائیل کے درمیان غزہ جنگ کے خاتمے کے لیے طے معاہدے کا باقاعدہ اعلان کر دیا۔

قطر کے وزیراعظم محمد بن عبدالرحمان ال ثانی نے دوحہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بڑی خوشی کی بات ہے قطر، مصر اور امریکا کی مشترکہ ثالثی میں تنازع کے فریقین معاہدے پر متفق ہوگئے ہیں۔

 محمد بن عبدالرحمان ال ثانی نے کہا کہ معاہدے کا اطلاق 19 جنوری کو ہوگا، قطر، مصر اور امریکا کی جنگ بندی معاہدے کے لیے کوششیں کامیاب ہوئیں، معاہدے پر عمل درآمد کے لیے اسرائیل اور حماس کے ساتھ کام جاری ہے، پہلا مرحلہ پوری غزہ کی پٹی تک انسانی بنیاد پر امداد پہنچانے پر مشتمل ہے۔

انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں 33 اسرائیلی قیدی رہا ہوں اور بدلے میں اسرائیل قیدیوں کی ایک مخصوص تعداد رہا کرے گا، امید ہے کہ یہ جنگ کے آخری دن ہوں گے، غزہ کے لوگوں کو تنہا نہیں چھوڑا جائے گا۔

قطری وزیراعظم نے حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے لیے کوششوں پر امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے لیے نئے نمائندے اسٹیووٹ کوف اور مصری وزیرکا شکریہ ادا کیا۔ معاہدے کے تحت جنگ بندی کے لیے قیدیوں کا تبادلہ ہوگا اور غزہ میں امداد پہنچائی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل اور حماس دونوں فریقین کے درمیان مذاکرات کے تحت معاہدہ طے پاگیا ہے اور اس عمل درآمد کے لیے اسرائیل کی حکومت اقدامات کرے گی۔

 قطری وزیراعظم نے کہا کہ جنگ بندی کا پہلا مرحلہ 42 روز پر محیط ہوگا اور اسرائیل فورسز کی غزہ کے شہری علاقوں سے سرحد پر واپسی ہوگی، قیدیوں اور لاشوں کا تبادلہ، زخمیوں اور مریضحوں کو باہر لے جانے کی اجازت ہوگی، انسانی بنیاد پرپورے غرہ کی پٹی میں بڑے پیمانے پر امداد بھی فراہم کردی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ بے گھر افراد کی واپسی اور ان کی بحالی کے لیے امداد فراہم کردی جائے گی، پہلے مرحلے میں حماس 33 اسرائیلی قیدیوں کو رہا کرے گا، جن میں خواتین، فوجی اور بزرگ شامل ہیں، اس کے بدلے میں اسرائیل کی قید میں موجود فلسطینیوں کی ایک مخصوص تعداد بھی رہا کردی جائے گی۔

رپورٹ کے مطابق معاہدے کے تحت ابتدائی طور پر 6 ہفتوں کی جنگ بندی کا مرحلہ ہوگا اور اس میں غزہ پٹی سے اسرائیل فورسز کی بتدریج واپسی اور اسرائیل کی جانب سے قیدیوں کی رہائی کے بدلے میں حماس کی زیرحراست موجود اسرائیلیوں کی رہائی شامل ہوگی۔