پی ٹی آئی کارکن فلک جاوید کی گرفتاری کی وجہ سامنے آگئی
نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی نے فلک جاوید کو گرفتار کر لیا۔ فلک جاوید این سی سی آئی اے کو دو مقدمات میں ملوث تھیں
نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی نے فلک جاوید کو اچھرہ کے علاقے سے گرفتار کیا/ فائل فوٹو
لاہور: (سنو نیوز) نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی نے فلک جاوید کو گرفتار کر لیا۔ فلک جاوید این سی سی آئی اے کو دو مقدمات میں ملوث تھیں۔

تفصیلات کے مطابق لاہور میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی کارکن فلک جاوید کی گرفتاری ایک نئی بحث کا موضوع بن گئی۔ نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (NCCIA) نے فلک جاوید کو اچھرہ کے علاقے سے گرفتار کیا، جہاں وہ اپنی رہائش گاہ کے قریب موجود تھیں۔ حکام کے مطابق گرفتاری باضابطہ کارروائی کے بعد عمل میں لائی گئی اور انہیں فوری طور پر تفتیشی ٹیم کے حوالے کر دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: ٹک ٹاک پر بے ہودگی، پشاورہائیکورٹ کا وفاقی حکومت سے جواب طلب

ذرائع کے مطابق فلک جاوید کے خلاف دو مقدمات درج ہیں۔ پہلا مقدمہ ریاستی اداروں کے خلاف مبینہ پروپیگنڈا سے متعلق ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر حساس اداروں کے خلاف ایسے بیانات دیے جو ملک کے مفاد اور ریاستی ساکھ کو نقصان پہنچانے کا باعث بن سکتے ہیں۔
دوسرا مقدمہ ایک خاتون سیاستدان کے خلاف نازیبا الفاظ کے استعمال سے متعلق ہے، جس میں فلک جاوید پر الزام ہے کہ انہوں نے جان بوجھ کر ایسے جملے استعمال کیے جو نہ صرف اخلاقی طور پر قابل اعتراض تھے بلکہ سیاسی ماحول کو بھی کشیدہ کرنے کا باعث بنے۔
این سی سی آئی اے حکام نے مؤقف اپنایا کہ ادارہ سائبر کرائم کے خلاف قانون کے تحت کام کر رہا ہے اور سوشل میڈیا پر کسی بھی شخص کو یہ اجازت نہیں دی جا سکتی کہ وہ ریاستی اداروں یا شخصیات کے خلاف جھوٹی اور نازیبا مہم چلائے۔ ان کا کہنا تھا کہ فلک جاوید کے خلاف جمع کیے گئے شواہد کو عدالت میں پیش کیا جائے گا اور قانون کے مطابق کارروائی آگے بڑھے گی۔