
صدر الخدمت فاؤنڈیشن ڈاکٹر حفیظ الرحمن نے کشتی کے ذریعے سیلاب میں پھنسے خاندانوں کے پاس پہنچ کر ملاقات کی، انھیں تیار کھانا، فوڈ پیکیج اور پانی سمیت دیگر امدادی سامان فراہم کیا اور انہیں حوصلہ دیا۔
وائس چیئرمین الخدمت ڈیزاسٹر مینجمنٹ اکرام الحق سبحانی، صدر الخدمت جنوبی پنجاب احمد عمار یاسر، نائب امیر جنوبی پنجاب صہیب عمار صدیقی اور صدر الخدمت جلالپور پیروالا عدیل کریم بھٹی بھی اس موقع پر موجود تھے۔
ڈاکٹر حفیظ الرحمن نے ذمہ داران اور رضاکاروں کی تحسین کرتے ہوئے کہا کہ دن رات متاثرین کی خدمت کرنے والے قوم کے ہیروز ہیں، جلالپور کی 8 لاکھ میں سے پانچ لاکھ آبادی سیلاب سے متاثر ہوئی، سیلاب متاثرین کی بڑی تعداد کو الخدمت و دیگر فلاحی تنظیموں نے محفوظ مقامات پر پہنچایا لیکن ڈیڑھ لاکھ لوگ اب تک سیلاب میں گھرے ہوئے ہیں۔
صدر الخدمت فاؤنڈیشن کا کہنا تھا کہ چاروں طرف 10 سے 18 فٹ تک گہرا پانی ہے جو سیلاب متاثرین کے گھروں کے اندر بھی داخل ہو رہا ہے، الخدمت فاؤنڈیشن کی 16 کشتیوں کے ذریعے سیلاب متاثرین کو ریسکیو کیا جا رہا ہے، اس کے علاوہ پانی میں گھرے ان خاندانوں تک تیار کھانااور پانی سمیت دیگر اشیائے ضروریات بھی پہنچائی جا رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب کے دریا معمول پر آنے لگے، سیلاب سے کتنا نقصان ہوا؟
ڈاکٹر حفیظ الرحمن نے کہا کہ سیلاب متاثرہ جلالپور میں الخدمت کے رضاکار 13 ہزار افراد کی جانیں بچا کر انہیں محفوظ مقامات پر پہنچا چکے ہیں جبکہ دو ہزار افراد کے لیے الخدمت نے خیمہ بستی قائم کی ہے جہاں انہیں تمام بنیادی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ متاثرینِ سیلاب کے لیے قائم خیمہ بستیوں میں الخدمت کے ذمہ داران اور رضاکار دن رات متاثرین کی خدمت میں مصروف عمل ہیں جہاں تین وقت تیار کھانا، واٹر فلٹریشن پلانٹ کے ذریعے صاف پانی، واش روم، مسجد، بچوں کے لیے پلے ایریا اور اسکول قائم کیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صحت کی ضروریات کے لیے الخدمت موبائل ہیلتھ یونٹ موجود ہے، ملک بھر کے متاثرہ علاقوں میں الخدمت کے 42 ہزار سے زائد رضاکار متاثرین سیلاب کی خدمت کر رہے ہیں، 1896 سے زائد ریسکیو آپریشنز میں 33 ہزار افراد کو ریسکیو کیا جا چکا ہے، سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کی بحالی تک خدمت کا مشن جاری رکھیں گے۔