
سکیورٹی ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف اور چیف آف آرمی سٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے بنوں کا دورہ کیا ، وزیراعظم کے بنوں کینٹ پہنچنے پر فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے ان کا استقبال کیا۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ وزیر اعظم اور فیلڈ مارشل نے جنوبی وزیرستان آپریشن میں شہید ہونے والے 12 جوانوں کی نماز جنازہ میں شرکت کی جبکہ دہشتگردوں کے حملے میں زخمی ہونے والے جوانوں کی سی ایم ایچ میں عیادت بھی کی۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے دہشت گردی سے متعلق اہم اور اعلیٰ سطحی اجلاس میں شرکت کی، کور کمانڈر پشاور نے وزیراعظم اور فیلڈ مارشل کو علاقے کی سکیورٹی صورتحال پر تفصیلاً بریف کیا۔
سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ پاکستان میں دہشت گردی کرنے والے دہشت گردوں کے سرغنہ اور سہولت کار افغانستان میں ہیں اور ان کی پُشت پناہی ہندوستان کر رہا ہے۔
اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ دہشت گردی کا بھرپور جواب جاری رہے گا اور اس میں کسی قسم کا کوئی ابہام برداشت نہیں کیا جائے گا، افغانستان کو واضح کر دیا گیا ہے کہ خارجیوں اور پاکستان میں سے کسی ایک کا انتخاب کر لیں۔
یہ بھی پڑھیں: سیکورٹی فورسز کے آپریشنز، 35 خوارج ہلاک، 12 جوان شہید
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات میں افغان باشندے شامل ہیں جو افغانستان سے پار آ کر پاکستان میں دہشت گردی کر رہے ہیں، غیر قانونی طور پر پاکستان میں مقیم افغان باشندوں کا جلد انخلا اب ناگزیر ہو چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم دہشت گردی کے معاملے پر سیاست اور گمراہ کن بیانیے کو مکمل طور پر رد کرتی ہے، جو بھی خارجیوں اور ہندوستان کی دہشت گرد پراکسیوں کی سہولت کاری اور معاملہ فہمی کی بات کرتا ہے وہ انہی کا آلہ کار ہے اور اُسے بھی اسی زبان میں جواب دیا جائے گا جس کا وہ حق دار ہے۔
محمد شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اور بالخصوص خیبر پختونخوا کے غیور عوام، ریاست اور افواج پاکستان کے ساتھ ملکر ہندوستان کی ان پراکسیوں کے خلاف بنیان المرصوص کی طرح متحد ہیں، دہشت گردی کے خلاف مزید مؤثر جواب دینے کے لئے جو ضروری انتظامی اور قانونی اقدامات کرنے پڑے وہ فوراً کریں گے ۔



