
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق خیبرپختونخوا میں 10 سے 13 ستمبر تک سیکورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے خلاف دو بڑے آپریشنز کیے۔ پہلا آپریشن باجوڑ میں خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر کیا گیا جس کے دوران 22 بھارتی سرپرست خوارج کو جہنم واصل کیا گیا۔ ان خوارج کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا۔
دوسرا آپریشن جنوبی وزیرستان میں کیا گیا جہاں شدید جھڑپ کے دوران 13 خوارج انجام کو پہنچے۔ تاہم اس مقابلے میں پاک فوج کے 12 جوان مادرِ وطن پر قربان ہو کر شہادت کے رتبے پر فائز ہوئے۔ شہداء نے جرات و بہادری کے ساتھ دشمن کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر کے قوم کے عزم کو مزید مضبوط کیا۔
یہ بھی پڑھیں:فیلڈ مارشل کا سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ، مکمل بحالی کی یقین دہانی
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ بھارتی سرپرستی میں کام کرنے والے یہ خوارج پاکستان میں دہشت گردی پھیلانے کی کوشش کر رہے تھے۔ ان کے قبضے سے ملنے والا اسلحہ اور بارود اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ گروہ ملک میں بڑے پیمانے پر تخریب کاری کے منصوبے بنا رہا تھا۔
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ علاقے کی مکمل کلیئرنس کے لیے سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے تاکہ کسی بھی باقی ماندہ دہشت گرد کو انجام تک پہنچایا جا سکے۔ سیکورٹی فورسز اس عزم کا اعادہ کرتی ہیں کہ بھارتی سرپرست دہشت گردی کو جڑ سے ختم کیا جائے گا اور عوام کو پرامن ماحول فراہم کیا جائے گا۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ شہداء کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ ان کی بہادری اور قربانیوں سے دہشت گردی کے خلاف قوم اور فورسز کا عزم مزید پختہ ہوا ہے۔ پاکستان نے افغان عبوری حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریاں پوری کرے اور افغان سرزمین کو پاکستان مخالف سرگرمیوں کے لیے استعمال نہ ہونے دے۔



